محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں مزید بارش کی پیشگوئی کردی ہے اور کراچی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ، جنوبی پنجاب اور شمال مشرقی بلوچستان میں بارش متوقع ہے، جبکہ اسلام آباد میں آسمان جزوی طور پر ابر آلود رہے گا اور بعض مقامات پر بارش ہوسکتی ہے۔
مری، گلیات، لاہور اور راولپنڈی میں بھی بارش کی توقع ہے، اور اوکاڑہ، ملتان، بہاولپور اور ڈی جی خان میں بارش متوقع ہے۔
خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ سندھ کے زیادہ تر اضلاع اور کراچی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوگی۔
اس کے علاوہ بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی بارش کے امکانات ہیں۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا
دوسری جانب موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ آج بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔
جب کہ ژوب، موسی خیل، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، قلات، خضدار، لسبیلہ، گوادر اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
آج ریکارڈ کیے گئے درجہ حرارت کے سب سے زیادہ تربت میں 41 سینٹی گریڈ ہے جبکہ کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32، قلات میں 28، زیارت میں 24، سبی میں 40 اور نوکنڈی میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔
موجودہ ڈیپ ڈپریشن ضلع تھرپارکر میں موجود ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کراچی انجم نذیر ضیغم نے بتایا ہے کہ موجودہ ڈیپ ڈپریشن اس وقت ضلع تھرپارکر میں موجود ہے جو اگلے 18 سے 24 گھنٹوں میں کمزور ہو کر ڈپریشن کی شکل اختیار کرلے گا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کے مطابق یہ ڈپریشن سندھ کے وسطی اضلاع کی طرف بڑھ رہا ہے اور آج سے 10 ستمبر تک سندھ کے جنوبی اضلاع میں کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، شہید بے نظیر آباد، ٹھٹھہ، ٹنڈو الہ یار، بدین، سانگھڑ، جامشورو، سجاول اور دادو میں وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔ شہروں میں اربن فلڈنگ کے خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔
انجم نذیر ضیغم نے بتایا کہ جیسے ہی یہ سلسلہ بلوچستان کی جانب جائے گا تو حب ڈیم میں پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ہے جبکہ دادو میں طغیانی کے خطرات برقرار رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپریشن کی صورت میں 60 سے 70 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چلتی ہیں، اس لیے شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کی صورت حال
دوسری جانب محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد اور اخراج کی تازہ صورتحال جاری کردی گئی ہے۔
پروونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پنجند بیراج پر پانی کی آمد اور اخراج 5 لاکھ 64 ہزار 604 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
تریموں بیراج پر پانی کی آمد اور اخراج ابھی بھی 5 لاکھ 43 ہزار 569 کیوسک اور گڈو بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ ایک ہزار 662 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 80 ہزار 895 کیوسک ہے۔
دوسری جانب سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار 766 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 11 ہزار 666 کیوسک جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 36 ہزار 116 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 31 ہزار 763 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔