وفاقی اور گلگت بلتستان حکومت کے درمیان سوست ڈرائی پورٹ پر ٹیکس چھوٹ کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے بعد 2 ماہ سے معطل پاک-چین باہمی تجارت کےجلد بحال ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ ٹیکس مسائل پر دونوں حکومتوں کے مابین باقاعدہ معاہدے کے بعد اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، سینیٹر سلیم مانڈی والا، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور تاجر برادری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نےکہا کہ ٹیکس کے مسئلے کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کر لیا گیا، جس پر متعلقہ اداروں، گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت اور وزیر اعظم شہباز شریف کا مشکور ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکس ایشو پر 17 اگست 2025 کو ایک کمیٹی بنائی گئی تھی، جس نے دن رات محنت کے بعد اپنی سفارشارت مرتب کیں، ہم نے ان تمام سفارشات کو وزیراعظم شہباز شریف کو بھیجا تھا، جسے انہوں نے منظور کر لیا۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ڈرائی پورٹ ٹیکس میں ریلیف فراہم کیا جائے گا، سوست ڈرائی پورٹ پر درآمدات، برآمدات اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں تاجروں کو مشکلات پیش آرہی تھیں۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نےکہا کہ سوست میں ہڑتال ہوئی تو یہ معامہ کافی سیریس ہوگیا تھا، تاجروں کی ہڑتال کے باعث پاک-چین ٹریڈ بند ہو گئی تھی، چین اور پاکستان دونوں کو تشویش ہوئی کہ یہ ٹریڈ فوری طور پر بحال ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے مسائل پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا کہ سوست پورٹ پر ٹیکس کا ایک دیرینہ ایشو تھا، ہماری درخواست پر وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بنی اور قلیل مدت میں اس معاملے کو حتمی نتیجے تک پہنچایا گیا، وعدے پورے کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا مشکور ہوں۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اب ایک منظم طریقہ کار بنایا گیا ہے، گلگت بلتستان آنے والی اشیا پر سیلز اور ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگایا جائےگا، جبکہ کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی بدستور موجود رہے گی۔
واضح رہے کہ 23 ستمبر کو قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2 ماہ سے بند ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ حنا ربانی کھر کی زیر صدارت اجلاس میں سربراہ نیشنل لاجسٹک سیل ( این ایل سی ) نے بتایا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت دو ماہ سے بند ہے، گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں کی ہڑتال پاک چین باہمی تجارت میں رکاوٹ ہے۔
سربراہ این ایل سی نے کہا تھا کہ تاجروں کی ہڑتال کے باعث این ایل سی کے 64 ٹرک اپنی جگہ پر کھڑے ہیں، انہوں نے بتایا تھا کہ ڈرائیوروں کے ویزہ کے مسائل کئی سالوں سے چل رہے ہیں،جن پرپالیسی بنانےکی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں تاجر سوست ڈرائی پورٹ میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اور کئی مہینوں سے ڈیڑھ سو سے زائد درآمدی اشیاء پر اضافی ٹیکس لگا کر کلیئر نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں رواں ماہ کی 8 تاریخ کو بھی گلگت بلتستان کے تاجروں نے پاک-چین بارڈر پر دھرنے کے 50 دن مکمل ہونے پر پاکستان اور چین کے مابین آمد و رفت بند کر دی تھی، جس سے سیکڑوں مسافر اور اور سیاح پھنس گئے تھے۔