گلگت بلتستان کے علاقے نلتر میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 2 پائلٹ اور 2 غیر ملکی سفیروں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاک فوج کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کے نتیجے میں 2 پائلٹ، ایک کریو ممبر اور 4 غیر ملکیوں سمیت 7 ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں میں ناروے اور فلپائن کے سفیر جبکہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات شامل ہیں، زخمیوں میں پولینڈ اور ڈچ سفیروں سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
حادثے میں ایک کریو ممبر سمیت پاک فوج کے 2 پائلٹ میجر التمش اور میجر فیصل بھی جان کی بازی ہار گئے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے گلگت کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے واقعے میں کسی قسم کی دہشت گردی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ گلگت ہیلی کاپٹر حادثہ فنی خرابی کے باعث پیش آیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش کے لیے بورڈ آف انکوائری تشکیل دیا جا چکا ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے گلگت میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا ، تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکتی۔
اس سے قبل آئی ایس پی آر ترجمان نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹرمیں 11غیرملکی اور 6 پاکستانی مسافر سوار تھے۔
پولیس کے مطابق جمعے کو ہیلی کاپٹر کی پرواز معمول کے مطابق رہی تاہم لینڈنگ کے دوران یہ ایک اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
واضح رہے کہ آج بروز جمعہ گلگت میں چین کے تعاون سے نلتر پاور پراجیکٹ اور چیئر لفٹ منصوبے کے افتتاح کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی آمد متوقع تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف گلگت جانے کے لیے ہیلی کاپٹر کے بجائے جہاز میں سوار تھے، تاہم اس حادثے کے بعد وہ واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ڈان نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف بھی ہیلی کاپٹر میں شریک تھے۔
حادثے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ وزیراعظم کی آمد کے وجہ سے اسکول میں تعطیل تھی۔
صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔