گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں قراقرم ہائی وے پر قائم فاریسٹ چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) کا ایک اہلکار شہید ہو گیا۔
ڈی آئی جی دیامر فرخ رشید کے مطابق شہید اہلکار کی شناخت محمد گل شیر کے نام سے ہوئی ہے جو ڈیرہ اسماعیل خان کا رہائشی تھا، انہوں نے کہا کہ حملے کے محرکات تاحال واضح نہیں اور تحقیقات جاری ہیں، حملہ آور مقتول کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔
ایس ایس پی عبد الحمید نے بتایا کہ حملہ اُس وقت ہوا جب مقتول اپنی ڈیوٹی پر تھا اور اس کے ساتھی سو رہے تھے، انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ واقعہ دہشت گردی کا نتیجہ ہے، انہوں نے ذاتی دشمنی یا لکڑی کی اسمگلنگ کی کوشش کو خارج از امکان قرار دیا۔
چیک پوسٹ تھور روڈ پر قائم تھی، جو قراقرم ہائی وے کو جنگلاتی علاقوں سے ملاتی ہے اور لکڑی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اہلکاروں پر دہشت گردوں کی فائرنگ ناقابل قبول ہے، انہوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور محکمہ داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کی۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق شہید اہلکار کی نماز جنازہ پولیس لائنز چلاس میں ادا کی گئی اور میت کو آبائی علاقے بھیجنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 2023 میں بھی ضلع دیامر کے قریب چلاس میں اسلام آباد جانے والی ایک بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے تھے۔