پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے پر سیاست کی گئی، جس کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے اور اس مقصد کے لیے ملک کے تمام اداروں اور عوام کو یکجا ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بریفنگ کا مقصد خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال اور انسدادِ دہشت گردی کے جاری اقدامات کا جائزہ پیش کرنا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ رواں سال 917 دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں، جبکہ مختلف آپریشنز کے دوران 516 جوان اور شہری شہید ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے بہادر عوام نے دہشت گردی کے خلاف دلیرانہ کردار ادا کیا ہے، اور پاک فوج ان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گمراہ کن بیانیے بنانے کی کوشش کی گئی ہے، دہشت گردی کے عوامل کو جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نے افغانستان کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا ہے جبکہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تیس سے زائد خودکش حملہ آوروں کا تعلق افغانستان سے تھا، دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو مقامی اور غیرملکی پشت پناہی حاصل ہے۔