وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کالا باغ ڈیم کی حمایت کردی،ان کاکہناتھا کہ کچھ ڈیم کے نام لینے سے ہم ڈرتے ہیں جبکہ کالا باغ ڈیم بننا چاہئے۔
علی امین گنڈاپور نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم خیبرپختونخوا میں مزید ڈیم بنا رہے ہیں،پشاور میں خیبر کی سائیڈ سے سیلاب آجاتا ہے،صوابی اور مردان میں ڈیم بنائے جارہے ہیں،ان کاکہناتھا کہ مالاکنڈ اور ہزارہ میں لینڈ سلائیڈنگ زیادہ ہوتی ہے،بونیر میں کلاؤڈ برسٹ ہوا ہے، کلاؤڈ برسٹ کا جنگلات سے کوئی تعلق نہیں،درجہ حرارت میں فرق آنے سے کلاؤڈ برسٹ ہوجاتا ہے،جہاں جنگلات نہیں وہاں پتھر آتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کاکہناتھا کہ پارٹی کی پالیسی ہے کہ عوام کے پیسوں پر تشہیر نہیں کرنی،عوام کا پیسہ ہے عوام کو دینے میں تشہیر نہیں کرنی چاہئے،اگلا کشتی میں بیٹھ کر چکر لگائے تو سارا دن چلایا جاتا ہے،ہم پہاڑوں میں جائے تو ہمیں نہیں دکھایا جاتا۔
علی امین گنڈاپور کاکہناتھا کہ کچھ ڈیم کے نام لینے سے ہم ڈرتے ہیں،کالا باغ ڈیم بننا چاہئے،ان کاکہناتھا کہ ہماری غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارا ہمسایہ افغانستان ہمارا دشمن بن گیا،ہم چالیس سال بعد انہیں نکال رہےہیں،میں نے ابھی اپنےصوبہ میں روکا ہواہے،افغانیوںکو شہریت کیوں نہیں دیتے ،اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے انہیں شہریت دی جائے ،سٹوڈنٹ ویزہ میری درخواست پر شروع کیا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کاکہناتھا کہ افغانستان میں زلزلے سے زخمیوں کےعلاج کیلئے میں نےپیش کش کردی ہے ،پورے خیبر پختونخوا میں سنائپر رائفل نہیں ہے ،صوبے کے کسی تھانے اور افسر کے پاس ایک بلٹ پروف گاڑی نہیں ہے،ہم مقابلہ ان سے کررہے ہیں جنہوں نے امریکہ کو شکست دی ہوئی ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ ہمیں پولیس پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی،92 افسروں کی کمی ہے،وفاق کے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے افسران دو ،مجھے انتہاپسند تحفےمیں ملے۔