پیر کو منعقد ہونے والے گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے 24 میں سے 14 نشستیں حاصل کرلی ہیں، چنانچہ اس اسمبلی میں وہ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔
یہاں فرانو ہے، وہاں تھنگ ہے۔ یہ گلگت بلتستان میں ہے اور وہ لداخ میں۔ فرانو اور تھنگ دیہات کے درمیان لائن آف کنٹرول ہے جو پاکستان اور بھارت کی متنازع سرحدی لکیر ہے جس نے محمد علی کو سات سال کی عمر میں والدین سے جُدا کر دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات آزادنہ ، منصفانہ اور شفاف انداز میں کرانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کی چوبیس نشستوں پر دو سو بہتر امیدوار مدمقابل ہیں۔
گلگت - بلتستان اسمبلی کے لئے آٹھ جون کو ہونے والے انتخابات کے دوران امن و امان اور سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لئے تمام اضلاع میں فوج دستے تعینات کردیئے گئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار عمران ندیم نے کہا ہے کہ میں نے اپنی سیاست کا عملی آغاز تحریک جعفریہ کے پلیٹ فارم سے کیا تھا اور ہمیشہ قائد ملت جعفریہ نمائندہ ولی فقیہ علامہ ساجد علی نقوی کو اپنا محسن سمجھتا ہوں جن کی بدولت آج اس مقام…