جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ کردی

جسٹس طارق محمود جہانگیری فائل فوٹو جسٹس طارق محمود جہانگیری

جامعہ کراچی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کر تے ہوئے ان پر 3 سال کی پابندی عائد کردی ہے۔

جمعے کو جامعہ کراچی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری منسوخ کردی اور یونیورسٹی کے رجسٹرار عمران احمد صدیقی کی جانب سے ڈگری کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

جامعہ کراچی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان فیئر مینز کمیٹی نے غیر منصفانہ ذرائع استعمال کرنے پر تین سال داخلے اور امتحانات پر پابندی بھی عائد کی۔ جامعہ کراچی سنڈیکیٹ اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں اسسٹنٹ رجسٹرار سیٹلمنٹ نے طارق محمود جہانگیری کی ڈگری جعلی قرار دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ طارق محمود جہانگیری کبھی بھی اسلامیہ لا کالج کراچی کے طالب علم نہیں تھے، ان کا انرولمنٹ نمبر 7124/87 منسوخ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود جسٹس طارق محمود کی پروفائل کے مطابق اُنہوں نے قانون کی ڈگری کراچی یونیورسٹی سے الحاق شدہ اسلامیہ لا کالج سے 1991 میں حاصل کی تھی۔

جسٹس جہانگیری اسلام آباد ہائی کورٹ کے ان 6 ججز میں شامل تھے جنہوں نے گزشہ برس مارچ میں سپریم جوڈیشل کونسل کو ایک مشترکہ خط لکھ کر عدالتی امور میں خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے خفیہ اداروں کے خلاف لکھے جانے والے خط کے بعد جامعہ کراچی میں ایک شہری کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں آئین کے آرٹیکل 19 اور سندھ ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2016 کے تحت جسٹس طارق محمود جہانگیری کا تعلیمی ریکارڈ حاصل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

جسٹس جہانگیری اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس تین رکنی بینچ کا حصہ تھے، جس نے کاغذاتِ نامزدگی میں ٹیریان وائٹ کو اپنی بیٹی ظاہر نہ کرنے پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو نا اہل قرار دینے کی درخواست مسترد کی تھی۔

install suchtv android app on google app store