سوشل میڈیا انفلوئنسر عدنان ظفر، جو ’کین ڈول‘ کے نام سے مشہور ہیں، نے اپنی انوکھی شناخت اور شہرت کے پیچھے چھپی کہانی کا انکشاف کیا۔ کین ڈول نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے بتایا کہ وہ دراصل عوام کے مطالبے پر عدنان سے کین ڈول بنے۔
انہوں نے بتایا کہ دبئی میں قیام کے دوران لوگ اکثر ان کے قد، چہرے اور انداز کو دیکھ کر کہتے تھے کہ وہ بالکل باربی فلم کے کردار "کین" جیسے لگتے ہیں۔
ان کے بقول، لوگوں کی یہ باتیں سن کر انہوں نے اس پہچان کو اپنی شخصیت کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
چونکہ وہ بزنس کے طالب علم رہ چکے تھے اور سوشل میڈیا سے بخوبی واقف تھے، اس لیے انہوں نے سوچا کہ اس منفرد شناخت کو اپنی کامیابی کا ذریعہ بنایا جائے۔
کین ڈول نے بتایا کہ جیسے ہی انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنا نام "کین" رکھا، ان کی شہرت تیزی سے بڑھنے لگی۔
فالوورز میں اضافہ ہوا، مختلف بین الاقوامی برانڈز نے ان سے رابطہ کیا اور اشتراک کی پیشکشیں ملنے لگیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک نام نہیں بلکہ ایک طرزِ زندگی ہے۔ اس شخصیت کو برقرار رکھنے کے لیے وہ اپنی صحت، خوراک اور روزمرہ معمولات کا خاص خیال رکھتے ہیں۔
کین ڈول نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے اپنی فطری "فیصل آبادی حسِ مزاح" کو اپنے انداز میں شامل کیا، تو خوبصورتی اور مزاح کا ایک دلکش امتزاج سامنے آیا جس نے ان کے مداحوں کے دل جیت لیے۔
پروگرام کے دوران ان سے سوال کیا گیا کہ کیا انہیں اس طرزِ زندگی پر گھر والوں یا عزیز و اقارب کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا؟
اس سوال کے جواب میں کین ڈول نے کہا کہ تنقید تو ہر جگہ ہوتی ہے اور زیادہ تر اسی وقت ہوتی ہے جب کوئی کسی سے بہتر کام کر رہا ہوتا ہے، تاہم وہ ایسی باتوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔