جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی فوج کو غزہ پر فوری اور “طاقتور حملہ” کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد شہر میں کم از کم تین فضائی حملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ صابرہ کے علاقے میں حملے کے نتیجے میں کئی افراد کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی “واضح خلاف ورزی” کی ہے، جس کے بعد انہوں نے اسرائیلی دفاعی افواج کو غزہ میں فیصلہ کن کارروائی کی ہدایت دی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب اطلاع ملی کہ حماس نے جنوبی غزہ میں اسرائیلی افواج پر فائرنگ کی اور مغویوں کی لاشوں کی واپسی سے متعلق معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔
غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے مرکزی حصوں اور اطراف میں کم از کم تین فضائی حملے کیے۔
ترجمان کے مطابق “قابض فورسز جنگ بندی کے باوجود غزہ پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔”
سول ڈیفنس کے مطابق ایک حملہ غزہ کے اسپتال کے قریب کیا گیا جبکہ صابرہ میں ہونے والے حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے جنوبی حصے میں دو افراد کی شہادت کی اطلاع ہے، جبکہ وسطی غزہ کے دیر البلح کے مشرقی علاقوں پر توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔
دوسری جانب حماس نے رفح میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے اسی واقعے کو بہانہ بنا کر غزہ پر حملے کیے، جو جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ تازہ حملے اور رفح کراسنگ کی بندش جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، اور ضامن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔
امریکی ماہرِ خارجہ امور ولیم لارنس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تازہ فضائی حملے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا اہم امتحان ثابت ہوں گے۔
الجزیرہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اگر نیتن یاہو حکومت محدود فضائی کارروائیوں سے آگے بڑھ کر دوبارہ جنگ شروع کرتی ہے تو واشنگٹن کو غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق اپنے عزم کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ 10 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا، جس کے تحت دونوں فریقوں نے حملے روکنے اور مغویوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم تازہ فضائی حملوں نے خطے میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھا دی ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں ابتک کم از کم 94 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔