چین کے صدر شی جن پنگ نے ایس سی او ترقیاتی بینک کے قیام کی تجویز پیش کی۔ تیانجن میں جاری ایس سی او اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم، ترک صدر رجب طیب ایردوان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت کئی عالمی رہنما شریک ہوئے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے لیے اہم مالیاتی اعلان کرتے ہوئے کہا تھا۔
کہ تنظیم کے تمام رکن ممالک کو 10 ارب یوآن قرض فراہم کیا جائے گا تاکہ ان کی اقتصادی ترقی اور مالی استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
علاوہ ازیں، آئندہ تین سالوں کے دوران انٹربینک کنسورشیم کو اضافی 10 ارب یوآن کا قرض بھی دیا جائے گا۔
جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور مالی تعاون کو مضبوط بنانا اور خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانا تھا۔
اس موقع پر صدر نے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری اور مشترکہ ترقی کی اہمیت پر بھی زور دیا تھا۔
شنگھائی تنظیم کے 25ویں سربراہان مملکت کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے۔
انہوں نے کہا تھا کہ وسائل میں اضافے کے لیے استعداد کار میں اضافہ ضروری ہے۔
مشترکہ خوشحال مستقبل کے لیے تجارتی اور مواصلاتی روابط بڑھانے ہوں گے۔
چین رکن ملکوں کی سماجی اور معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اپنے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لیے رکن ملکوں کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
چین رواں سال ایس سی او ممالک کو 2 ارب یوآن کی گرانٹ دینے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
چین ایس سی او پی ایچ ڈی پروگرام کا آغاز اور موجودہ وظائف کی تعداد کو دُگنا کرے گا۔
مزید کہا تھا کہ رکن ملکوں کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون وقت کی ضرورت ہے۔
ایس سی او باہمی اعتماد اور باہمی مفاد کے اصولوں کے تحت آگے بڑھ رہی ہے۔
اور ایس سی او ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی بہت گنجائش ہے۔