انسٹاگرام نوعمر صارفین کو جسمانی مایوسی کی جانب دھکیل رہا ہے: میٹا کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف

سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام ایسے نوجوان صارفین کو زیادہ مقدار میں “ایٹنگ ڈس آرڈر” مواد دکھاتا ہے فائل فوٹو سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام ایسے نوجوان صارفین کو زیادہ مقدار میں “ایٹنگ ڈس آرڈر” مواد دکھاتا ہے

ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام ایسے نوجوان صارفین کو زیادہ مقدار میں “ایٹنگ ڈس آرڈر” مواد دکھاتا ہے، جو پہلے سے اپنے جسمانی خدوخال یا خود اعتمادی کے بارے میں منفی جذبات رکھتے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ انکشاف میٹا کی اندرونی تحقیق میں سامنے آیا، جس میں 2023-2024 کے دوران 1,149 نوعمر صارفین کو شامل کیا گیا۔

تحقیق کے دوران تین ماہ تک صارفین کے فیڈ کا تجزیہ کیا گیا اور ان سے پوچھا گیا کہ انسٹاگرام استعمال کرنے کے بعد وہ اپنے جسم کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں۔

نتائج کے مطابق 223 نوجوانوں نے بتایا کہ انسٹاگرام استعمال کرنے کے بعد وہ خود کو برا محسوس کرتے ہیں۔ ان کے فیڈ میں “ایٹنگ ڈس آرڈر” سے متعلق مواد کا حصہ 10.5 فیصد تھا، جبکہ دیگر نوجوانوں کے لیے یہ صرف 3.3 فیصد رہا۔

رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا کہ ان نوجوانوں کے فیڈ میں بالغ موضوعات، خطرناک رویے، تشدد اور دکھ و تکلیف کے مناظر بھی زیادہ تھے، جو ان کے کل دیکھے گئے مواد کا 27 فیصد حصہ بناتے ہیں، جبکہ دیگر صارفین کے لیے یہ شرح 13.6 فیصد رہی۔

میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے کہا کہ یہ تحقیق نوجوان صارفین کے تجربات کو سمجھنے اور انہیں محفوظ اور مددگار پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کمپنی کی کوششوں کا حصہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب انسٹاگرام نوجوان صارفین کے لیے PG-13 معیار کے مطابق عمر کے لحاظ سے موزوں مواد دکھائے گا اور اکاؤنٹس کو زیادہ سخت حفاظتی سیٹنگز میں رکھا جائے گا۔

پروفیسر جینی ریڈسکی، یونیورسٹی آف مشی گن نے تحقیق کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ الگورتھمز پہلے سے غیر مطمئن نوجوانوں کو مزید نقصان دہ مواد دکھاتے ہیں، جس سے وہ اور زیادہ منفی جذبات محسوس کرتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ میٹا کے موجودہ کانٹینٹ فلٹرز حساس مواد کا 98.5 فیصد حصہ پہچاننے میں ناکام رہے۔

البتہ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے نیا الگورتھم تیار کر رہی ہے جو مستقبل میں اس مواد کی بہتر نشاندہی کر سکے گا۔

میٹا کے مطابق تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ نوجوان صارفین انسٹاگرام پر کون سا مواد زیادہ دیکھتے ہیں اور اس کا ان کے ذہنی و جذباتی اثرات سے کیا تعلق بنتا ہے۔

یہ رپورٹ اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمزخصوصاً انسٹاگرام پر الگورتھم بعض اوقات نفسیاتی دباؤ کا شکار نوجوانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، والدین، اساتذہ اور پلیٹ فارمز کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کی آن لائن سرگرمیوں کی قریب سے نگرانی کریں تاکہ انہیں محفوظ اور مثبت ڈیجیٹل ماحول فراہم کیا جا سکے۔

install suchtv android app on google app store