متعدد کمپنیوں کی جانب سے اسمارٹ فونز تیار کیے جاتے ہیں جن میں متعدد فیچرز موجود ہوتے ہیں۔ بیشتر افراد کی توجہ فونز میں موجود ایپس یا فیچرز پر مرکوز ہوتی ہے جس کے باعث وہ ڈیوائسز کے باہری ڈیزائن کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ آپ کے فون کی چارجنگ پورٹ کے برابر میں ایک ننھا سا سوراخ ہوتا ہے؟
اب چاہے یہ آئی فون ہو یا کوئی اینڈرائیڈ فون، یہ ننھا سوراخ یو ایس بی سی (یا لائٹننگ) کنکٹر کے قریب ضرور نظر آئے گا۔
تو کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ سوراخ کس لیے فونز میں موجود ہوتا ہے؟ اگر نہیں تو جان لیں کہ وہ ایک مائیکرو فون ہوتا ہے۔ جب آپ فونز کالز کرتے ہیں، کسی وائس اسسٹنٹ کو متحرک کرتے ہیں یا وائس میمو ریکارڈ کرتے ہیں، تو اسمارٹ فون ان کاموں کے لیے اس مائیکرو فون پر انحصار کرتا ہے۔
بیشتر فونز میں صرف یہی ایک مائیکرو فون نہیں ہوتا بلکہ مزید ایک یا 2 مائیکرو فونز بھی ڈیوائس کا حصہ ہوتے ہیں۔ تو اسمارٹ فونز میں ایک سے زیادہ مائیکرو فونز کا استعمال کیوں کیا جاتا ہے؟ بیشتر اسمارٹ فونز میں 2 یا اس سے زائد مائیکرو فونز ہوتے ہیں جو انفرادی طور پر یا اکٹھے کام کرتے ہیں۔
اکثر فونز میں نوائز کینسلنگ ٹیکنالوجی بھی موجود ہوتی ہے جس کا مقصد فون کالز کے دوران صارف کے اردگرد موجود آوازیں دوسری جانب منتقل ہونے سے بچانا ہوتا ہے۔ جب آپ ویڈیو یا آڈیو ریکارڈ کرتے ہیں تو قوی امکان ہوتا ہے کہ فون کی جانب سے ایک سے زیادہ مائیکرو فونز استعمال کیے جائیں تاکہ اردگرد کی آوازوں کو زیادہ ریکارڈ کیا جاسکے۔ اضافی مائیکرو فونز وائس اسسٹنٹس سے بات چیت کو بھی آسان بناتے ہیں جبکہ ویڈیو کانفرنسنگ ٹولز کے استعمال کے دوران ساؤنڈ کو بہتر بناتے ہیں۔