پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے مکمل ہونے کے دو ماہ سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود کھلاڑیوں کے واجبات کی ادائیگی مکمل نہیں ہو سکی ہے۔ پی ایس ایل مینجمنٹ نے ٹورنامنٹ کے دوران کھلاڑیوں کو مجموعی رقم کا 70 فیصد ادا کیا تھا، لیکن باقی 30 فیصد رقم جو ٹورنامنٹ ختم ہونے کے ایک ماہ کے اندر ادا کرنا ہوتی ہے، اب تک بقایا ہے۔
فرنچائزز نے کئی مرتبہ پی ایس ایل انتظامیہ سے رابطہ کیا تاکہ ادائیگی کے مسئلے کو حل کیا جا سکے، تاہم ابھی تک مکمل ادائیگی کا عمل شروع نہیں ہوا۔
پی ایس ایل مینجمنٹ نے ادائیگیوں میں تاخیر پر تسلی بخش وضاحت نہیں دی، لیکن ایک ہفتے کے اندر بقایاجات کی ادائیگی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
تاخیر کی وجہ سے نہ صرف غیر ملکی بلکہ ملکی کھلاڑی بھی سخت ناراض ہیں اور ان کی مالی پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
کئی کھلاڑی اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں کہ اس طرح کی غیر یقینی صورتحال ان کی پیشہ ورانہ کارکردگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
ادائیگیوں کی اس تاخیر نے پی ایس ایل کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو آئندہ ٹورنامنٹس پر اثر پڑ سکتا ہے۔