جرمنی کی لاپتا سابق اولمپک چیمپئن اور کوہ پیما لورا ڈالمایر کے انتقال کی تصدیق کر دی گئی ہے، کوہ پیما کی تلاش کے لیے گزشتہ 2 روز سے ریسکیو آپریشن جاری تھا۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق جرمن کوہ پیما لورا ڈالمایر 28 جولائی کو گلگت بلتستان کی ہوشے ویلی میں واقع لیلیٰ پیک (6,094 میٹر) کو سر کرنے کی کوشش کے دوران اُس وقت حادثے کا شکار ہوئیں، جب وہ تقریباً 5 ہزار 700 میٹر کی بلندی پر گرنے والے پتھروں کی زد میں آ گئیں تھی۔
الپائن کلب نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی سابق اولمپک چیمپئن لورا ڈالمایر کو ریسکیو کرنے کی تمام کوششیں خراب موسم کے باعث ناکام رہیں، اس دوران زخمی کوہ پیما انتقال کر گئیں تھی۔
الپائن کلب نے لورا ڈالمایر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ جرمن کوہ پیما نے اپنی زندگی کا اختتام اسی کام کو انجام دیتے ہوئے کیا جس سے وہ سب سے زیادہ محبت کرتی تھیں، بلند پہاڑوں میں اپنی حدوں کو آزمانا، ان کی ہمت، عزم اور جذبے نے کھیلوں اور کوہ پیمائی کی دنیا میں لازوال نقوش چھوڑے۔
لورا ڈالمایر کی المناک موت پر انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بھی ان کی خدمات کو سراہا، اور سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ 2 مرتبہ کی اولمپک چیمپئن لاؤرا ڈالمائر نے اپنی محبوب پہاڑیوں میں اپنی جان کھو دی ہے۔
آئی او سی کی صدر کرسٹی کووینٹریلورا نےکہا کہ لورا ڈالمایر نے 2018 سرمائی اولمپکس میں تاریخ رقم کی، جب وہ پہلی خاتون بیاتھلون بنیں، جنہوں نے ایک ہی اولمپکس میں اسپرنٹ اور پرسیوٹ دونوں میں طلائی تمغے جیتے، انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
قبل ازیں، 31 سالہ جرمن اولمپک گولڈ میڈلسٹ گلگت بلتستان کی ہوشے ویلی پر 28 جولائی کو لیلیٰ پیک سر کرنے کی کوشش کے دوران لاپتا ہوگئیں تھیں، جبکہ ان کے ساتھ موجود ایک اور زخمی کوہ پیما کو آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریسکیو کر لیا گیا تھا۔
الپائن کلب آف پاکستان نے لاؤرا ڈالمائر کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ 28 جولائی کو دوپہر کے وقت تقریباً 5 ہزار 700 میٹر کی بلندی پر پیش آیا، ڈالمائر اپنی کوہ پیما ساتھی مارینا ایوا کے ساتھ بلندی کی جانب گامزن تھیں کہ اچانک ان پر پتھر آگرے جس کے نتیجے میں انہیں شدید چوٹیں آئیں۔’
بیان میں کہا گیا کہ مہم کے منتظمین نے فوراً ایمرجنسی سروسز کو اطلاع دی اور پاکستان آرمی کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز اور مقامی ہائی آلٹیٹیوڈ پورٹرز کی مدد سے ایک مربوط ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
بیان کے مطابق خراب موسم اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے پیر کے روز ہیلی کاپٹرز حادثے کی جگہ پر لینڈ نہیں کر سکے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ ڈالمایر کو فضائی راستے سے نکالنے کی کوششیں 29 جولائی تک جاری رہیں، جبکہ زمینی امدادی ٹیمیں موسم بہتر ہونے کا انتظار کرتی رہیں، مارینا ایوا بحفاظت بیس کیمپ تک پہنچ گئی ہیں اور ان کی صحت تسلی بخش ہے۔
دوسری طرف، خراب موسم اب بھی فضائی ریسکیو میں رکاوٹ بنا ہوا ہے، تاہم ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے بتایا خاتون کوہ پیما مہم جوئی کے دوران زخمی ہوکر انتقال کرگئیں ہیں ان کی لاش لانے کےلیے ریسکیو ٹیمیں کو روانہ کردیا ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ چیک ریپبلک کی سیاح کلارا کولوچووا نانگا پربت بیس کیمپ کے قریب کھائی میں گرنے سے موت کا شکار ہو گئی تھیں۔
46 سالہ کولوچووا ایک کثیر القومی ٹیم کا حصہ تھیں جو نانگا پربت سر کرنے کی کوشش کر رہی تھی، ان کی طبیعت کیمپ 4 پر خراب ہوئی تھی جس کے بعد وہ نیپالی شرپا تامانگ کے ہمراہ واپسی پر تھیں کہ انہیں حادثہ پیش آیا تھا۔