اسلام آباد اور راولپنڈی میں مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں، جب کہ حکام نے موبائل فون انٹرنیٹ سروس بھی بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت کی جانب مارچ کے اعلان کے بعد انتظامیہ نے جڑواں شہروں میں کنٹینرز لگا کر متعدد راستے سیل کر دیے ہیں۔
اسلام آباد میں داخلے کے اہم مقامات بند ہونے سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ سیکیورٹی اداروں کی بھاری نفری بھی مختلف مقامات پر تعینات کر دی گئی ہے۔
کون کون سے راستے بند ہیں؟
انتظامیہ نے مری روڈ کی طرف آنے والی تمام رابطہ سڑکوں کو بند کردیا گیا، فیض آباد سے راولپنڈی صدر تک بھی جگہ جگہ راستے بند کردیے گئے ہیں۔
جب کہ اسلام آباد راولپنڈی کو ملانے والے راستے بھئ مکمل بند کردیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ فیض آباد، سکستھ روڈ، چاندنی چوک اور لیاقت باغ کے پاس پولیس کی بھاری نفری تعینات اور راستوں کی بندش سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے جب کہ جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کردی گئی ہے۔