صرف ایک دن کے لیے اپنی بیوی کو ایک لاکھ اماراتی درہم (جو پاکستانی 75 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں) کی رقم دینے والے بینک افسر کو نہ صرف اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ اس کے علاوہ انہیں قانونی کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو ان کے لیے ایک سنگین صورتحال کا باعث بن گئی ہے۔
عرب اخبار ’گلف نیوز‘ کے مطابق شارجہ کے بینک میں ملازمت کرنے والے بھارتی ریاست کیرالہ کے شخص سے اس کی بیوی نے صرف ایک دن کے لیے ایک لاکھ درہم مانگے تھے لیکن پھر واپس نہیں کیے۔
رپورٹ کے مطابق بینک مینیجر نے عملے کو بتائے بغیر ہی بیوی پر اعتبار کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ درہم دیے تھے لیکن بعد ازاں بیوی نے پیسے واپس کرنے سے انکار کیا۔
بیوی کی جانب سے پیسے واپس نہ کرنے کا بھانڈا پھوٹنے پر مینیجر کو ملازمت سے فارغ کرکے ان کے خلاف تفتیش شروع کردی گئی۔
شوہر کی جانب سے پیسے واپس مانگنے کے باوجود خاتون کی جانب سے انکار کے بعد خاتون کے خلاف عدالت میں شکایت درج کروادی گئی جب کہ خاتون نے بھی وکلا کی خدمات حاصل کرلیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون نے کچھ عرصہ قبل ہی بینک مینیجر سے پسند کی شادی کی تھی، تاہم تفتیش سے معلوم ہوا کہ خاتون پہلے بھی متعدد افراد سے فراڈ کر چکی ہیں۔
رپورٹ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں بھارتیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا۔
کہ مذکورہ خاتون پہلے بھی متعدد افراد سے کچھ دن کے لیے رقم مانگ کر واپس نہ کرنے کا فراڈ کر چکی ہیں۔
مذکورہ خاتون نے ایک ریئل اسٹیٹ ڈیل کے سلسلے میں بھی ایک کمپنی سے ڈیڑھ لاکھ درہم حاصل کرکے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروانے کا کہا لیکن انہوں نے پیسے جمع نہیں کروائے۔