میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ہمیں طعنے وہ دے رہے ہیں جنہوں نے اپنے قائد کی ایسی کی تیسی کی۔
کراچی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہماری انتظامیہ تفریق نہیں کرتی، کوئی علاقہ ہمارا ہے یا نہیں ہم کام کرتے ہیں۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کو مختلف شہری اداروں میں رابطے کے لیے ایک کمانڈ کے تحت کام کرنا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سیاسی اداکاروں کے پاس کوئی اور چورن منجن نہیں ہوتا، وہ آفت کے وقت کام نہیں کرتے، سیاسی اداکار قدرتی آفت کے وقت اپنا منجن بیچنے کے لیے بیان بازی کرتے ہیں۔
ہمیں طعنے وہ دے رہے ہیں جنہوں نے اپنے قائد کی ایسی کی تیسی کی۔
شاہراہ بھٹو بہنے کے حوالے سے میئر کراچی نے کہا کہ شاہراہ بھٹو کے تین فیز ہیں، وہاں ٹریفک رواں دواں ہے، ٹریفک چل رہی ہے، شاہراہ بھٹو کے 2 فیز مکمل ہیں، تیسرے فیز کا کام جاری ہے۔
شاہراہ بھٹو کے تیسرے فیز میں تعمیراتی کام جاری ہے، شاہراہ بھٹو کے تیسرے فیز کے تعمیراتی کام کی جگہ لوگ پہنچ گئے اور ویڈیوز بنائیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ حب کینال کے دو حصے ہیں، پرانی کینال زیر تعمیر ہے ، اس کا 20 میٹر کا حصہ متاثرہوا، حب کینال کے متاثر ہونے والے حصےکو آج رات تک مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے لیاری اور ملیر ندی میں ایسا بہاؤ نہیں دیکھا، وہ تنقید کرتے رہے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، بحران کی کیفیت میں کوئی حدودکوئی دائرہ اختیار نہیں دیکھاجاتا،کام کیا جاتاہے۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کسی کو سربراہی لینی ہوتی ہے، وہ سربراہی میں لیتا ہوں، جب کرائسز نہیں ہوتی تب کوآرڈینیشن کا فقدان ہوتا ہے۔
کبھی آپ نے لیاری ندی کو دریا کی طرح بہتے دیکھا تھا، موسمیاتی تبدیلی پر ساتھ بیٹھتے ہیں، ایک فٹ پانی کو چار فٹ نہ کہیں، سڑکوں کو بحال کریں گے، یکم ستمبر سے سڑکوں کی بحالی کا کام شروع کیا تھا۔
75 سے 80 کروڑ روپے سڑکوں کی مرمت کے لیے مختص کیے تھے، ہمیں مزید فنانشل سپورٹ چاہیے ہوگی،وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا۔