اورکزئی میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران شدید جھڑپ میں لیفٹیننٹ کرنل اور سیکنڈ ان کمانڈ میجر سمیت 11 جوان جامِ شہادت نوش کر گئے، جبکہ جوابی کارروائی میں 19 خوارج ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ آپریشن 7 اور 8 اکتوبر کی درمیانی شب خفیہ معلومات کی بنیاد پر بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے ٹھکانے کے خلاف کیا گیا۔
فورسز کی مؤثر کارروائی کے نتیجے میں دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شہداء میں لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف، جو فرنٹ لائن سے آپریشن کی قیادت کر رہے تھے، اور سیکنڈ ان کمانڈ میجر طیب راحت شامل ہیں۔
دیگر شہداء میں نائب صوبیدار اعظم گل، نائیک عدیل حسین، نائیک گل امیر، لانس نائیک شیر خان، لانس نائیک طالش فراز، لانس نائیک ارشاد حسین، سپاہی طفیل خان، سپاہی عاقب علی اور سپاہی محمد زاہد شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز ملک بھر سے دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے پرعزم ہیں، اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ شہید ہونے والے دیگر 9 جوانوں میں نائب صوبیدار اعظم گل، نائیک عدیل حسین، نائیک گل امیر، لانس نائیک شیر خان، لانس نائیک طالش فراز، لانس نائیک ارشاد حسین، سپاہی طفیل خان، سپاہی عاقب علی اور سپاہی محمد زاہد شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ اورکزئی کے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاکستانی فورسز بھارتی سرپرستی میں چلنے والی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
شہدا کی قربانیاں دہشتگردی کے خلاف عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔