پشاور ہائیکورٹ نے 9 مئی مقدمات میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کو 8 اگست تک حفاظتی ضمانت دیدی۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس فرح جمشید نے عمر ایوب کی حفاظتی ضمانت درخواست پر سماعت کرتے ہوئے انہیں 8 اگست تک متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہم اپیل کے لئے جانا چاہتے ہیں لیکن وہاں گرفتاری کا ڈر ہے ،اس موقع پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ پیش نہیں ہوتے اسلئے وارنٹ جاری ہوا ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار عدالت کے سامنے سرنڈر ہو گئے ہیں ہم صرف ان کو ریلیف دے رہے ہیں، اپیل دائر کرے لیکن وارنٹ تو سیٹ آسائیڈ نہیں ہو سکتا۔
عمر ایوب نے کہا کہ مجھ پر 63 ایف آئی آرز ہیں، ان کیسز میں پیشی کے لئے ایک ماہ کا وقت چاہیے ،اے ٹی سی سرگودھا نے مجھے 9 مئی میں بری کیا ، اسی کیس میں فیصل آباد اے ٹی سی نے مجھے میری غیر موجودگی میں سزا سنائی۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کو 8 اگست تک حفاظتی ضمانت دیدی۔