اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر امریکہ اور قطر کی میزبانی میں فلسطین کی صورت حال پر عرب اسلامی سربراہی اجلاس نیویارک میں ہوا۔ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی ، وزیراعظم محمد شہبازشریف، ترکیہ کے صدررجب طیب ایردوان، اردن کے فرمانرواشاہ عبداللہ دوئم اور انڈونیشیا کے صدر پرابوووسوبیانتوکے علاوہ دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلا س میں گفتگو کرتےہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلامی ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات کو انتہائی اہم قراردیا اورکہاکہ ہم غزہ میں مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لئے ضروری ہے کہ فوری جنگ کا خاتمہ ہوہم نے یہ کام ملکر کرنا ہے۔امیر قطر نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیااور کہاکہ غزہ کے عوام بہت مشکل میں ہیں ہم فوری جنگ بندی چاہتے ہیں ۔
اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم محمد شہبازشریف اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان خوشگوار ماحول میں غیر رسمی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنماوں نے گرم جوشی سے مصافحہ کیا اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
فلسطین پر عرب اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کے آغاز سے قبل وزیراعظم محمد شہبا ز شریف کی برادر اسلامی ملکوں کے سربراہوں سے غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی،اردن کے شاہ عبداللہ دوئم اور انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتوسے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔