وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قطر میں اسرائیلی حملہ امریکی منظوری سے کیا گیا، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے اور دوست نما دشمن کی پہچان کرنی چاہیے۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مسلم ممالک کو نیٹو کی طرز پر مضبوط اتحاد قائم کرنا چاہیے، اور مجھے مسلم ممالک کے اجلاس سے مایوسی نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف کے مطابق حماس کی قیادت بھی امریکا کی ہدایت پر قطر میں موجود تھی، اور قطر میں اسرائیلی حملہ بھی امریکی مرضی کے مطابق ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بڑا واقعہ ہے، وقت لگے گا لیکن کچھ نہ کچھ نتیجہ ضرور نکلے گا۔
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکا کی منظوری کے ساتھ ہوا ہے۔
خواجہ آصف نے شام کے حوالے سے بھی کہا کہ وہاں امریکا کی مرضی سے حکومت قائم ہے اور اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا۔ مسلم دنیا کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ساتھ اپنے دوست نما دشمن کی شناخت کرے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا اس کو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے ۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے یہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے ، امریکا اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کے خلاف ہورہی ہے ۔