کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔ اب ماہرین نے کینسر کی مختلف اقسام پھیلنے کی بڑی وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے موٹاپا۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دنیا بھر میں جوان اور معمر افراد میں کینسر کی 13 اقسام کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
برطانیہ کے امپرئیل کالج لندن کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کینسر کی یہ تمام اقسام وہ ہیں جو موٹاپے سے منسلک کی جاتی ہیں۔
تحقیق میں ایشیا، یورپ، افریقا، آسٹریلیا، شمالی اور جنوبی امریکا کے 42 ممالک میں 2003 سے 2017 کے درمیان کینسر کیسز کے سالانہ ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں ان ممالک میں آنتوں، معدے، بریسٹ، مثانے، پِتے، منہ، جگر، غذائی نالی اور خون کے کینسر سمیت اس مرض کی 13 اقسام کا جائزہ لیا گیا جن کے بارے میں ماضی میں بتایا گیا تھا کہ جوان افراد میں ان کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
تحقیق میں 20 سے 49 سال کے افراد کو جوان جبکہ 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو معمر قرار دیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اس عرصے میں ان ممالک کے جوان افراد میں تھائی رائیڈ، بریسٹ، آنتوں، گردے اور خون کے کینسر کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔
معمر افراد میں بھی کینسر کی ان اقسام کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا، بس آنتوں کے کینسر کی شرح جوان افراد میں زیادہ ریکارڈ ہوئی۔
اسی طرح جوان افراد میں جگر، منہ، غذائی نالی اور معدے کے کینسر کے کیسز کی شرح میں 50 فیصد سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی۔
نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کینسر کے کیسز کی شرح میں اضافہ مختلف عمر کے گروپس میں عام ہے اور یہ صرف جوان افراد تک محدود نہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ مختلف ممالک میں کینسر کی جن اقسام کے کیسز جوان اور معمر دونوں گروپس میں زیادہ بڑھے، وہ سب موٹاپے سے جڑے تھے۔
محققین کے مطابق جہاں تک آنتوں کے کینسر کی بات ہے تو اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کی ضرورت ہے تاکہ علم ہوسکے کہ جوان افراد اس سے زیادہ متاثر کیوں ہو رہے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جون 2023 میں سوئیڈن کی اوپاسلا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپے کے شکار افراد میں کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے سے خواتین میں اس جان لیوا مرض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسم کے مختلف حصوں میں چربی کے جمع ہونے کا عمل کینسر کے خطرے میں کردار ادا کرتا ہے، مگر خطرے کی شرح مردوں یا خواتین میں مختلف ہو سکتی ہے۔
محققین کے مطابق اس تحقیق کا مقصد جسم میں چربی کے اجتماع اور کینسر کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالنا تھا اور ہم نے دریافت کیا کہ جنس، جسمانی چربی کی مقدار اور دیگر عوامل دونوں صنفوں میں بیماری کے خطرے کی شرح پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جسم کے مختلف حصوں میں چربی کا اجتماع کینسر کا خطرہ بڑھانے والا اہم پہلو ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی کی مقدار بڑھنے سے کینسر کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران 37 سے 73 سال کی عمر کے 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ اوسطاً 13 سال تک لیا گیا جس کے دوران جسمانی چربی کی مقدار اور کینسر کی تشخیص کی شرح کا موازنہ بھی کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کینسر کی لگ بھگ تمام اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ موٹاپے کے باعث بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کچھ حوالوں سے محدود تھی اور اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے۔