سکندر صنم، ہنسی کا استعارہ، جو 13 برس بعد بھی یادوں میں زندہ ہے

سکندر صنم، وہ مسکراہٹ جو کبھی مدھم نہیں پڑی فائل فوٹو سکندر صنم، وہ مسکراہٹ جو کبھی مدھم نہیں پڑی

کامیڈی کے بے تاج بادشاہ سکندر صنم کومداحوں سے بچھڑے 13 برس بیت گئے۔

معروف پاکستانی کامیڈین سکندرصنم 5نومبر2012کوجگرکے کینسرمیں مبتلا ہوکرمداحوں کی آنکھوں میں آنسو چھوڑ گئے تھے۔

کراچی کے علاقے کھارادر میں 1960ء میں پیدا ہونے والے سکندر صنم نے کیرئیر کا آغاز بطور گلوکارکیا تھا،تاہم عمرشریف سے دوستی ہونے کے بعد دونوں فنکاروں نے مختلف تقریبات میں اسٹیج کامیڈی کا آغاز کیا۔

1981ء میں اسٹیج کی دنیا میں باقاعدہ قدم رکھا اور پھر آخری ایام تک اُسی سے وابستہ رہے۔

سکندر صنم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنے فن کی وجہ سے پہچانے جاتے تھے،انہیں اُس وقت زیادہ پذیرائی ملی جب انہوں نے بھارتی فلموں کی پیروڈی کو مزاحیہ انداز میں تیار کیا۔

جن میں کھل نائیک، تیرے نام 2، گجنی 2، منا بھائی جیسی فلمیں شامل تھیں جنہوں نے لوگوں کو ہنسنے کا موقع فراہم کیا۔ 

دنیا بھر میں غموں کو دور اور مسکراہٹیں بانٹنے والا یہ فنکار جگر کے کینسر میں مبتلا ہوکر 5 نومبر 2012 کو مداحوں کی آنکھوں میں آنسو چھوڑ گیا تھا۔

،سٹیج ڈراموں میں آج بھی سکندر صنم کی کمی شدت سے محسوس کی جاتی ہے۔

install suchtv android app on google app store