قرض کا لین دین (اصول و ضوابظ)
قرآن مجید میں سورۃ بقرہ کے اندر اللہ تعالی نے قرض کے اصول و ضوابط صراحتاََ بیان فرمائے ہیں اور نسلِ انسانی کی بہترین طریقے سے رہنمائی فرمائی ہے تاکہ رہتی دنیا تک کسی تذبذب کا شکار نہ ہوں۔
قرآن مجید میں سورۃ بقرہ کے اندر اللہ تعالی نے قرض کے اصول و ضوابط صراحتاََ بیان فرمائے ہیں اور نسلِ انسانی کی بہترین طریقے سے رہنمائی فرمائی ہے تاکہ رہتی دنیا تک کسی تذبذب کا شکار نہ ہوں۔
امیر المومنین ،شیر خدا، نفس پیمبرؐ ، مولائے کائنات حضرت علی علیہ اسلام13رجب بروز جمعہ عام الفیل کو خانۂ کعبہ میں تشریف لائےحضرت علیٔ، حضر ت ابو طالب علیہ اسلام کے فرزند اور ہاشمی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ کا سلسلہ نسب یوں ہے۔ ابو طالبٔ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی۔ حضرت کی والدہ گرامی ہاشمی خاندان کی وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں یہ شرف حاصل ہے کہ ان کے والد بھی ہاشمی خاندان سے تھے۔
دنیا کو گلوبل ویلیج میں تبدیل کرنے میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے،گھر بیٹھے چند سکینڈز میں پوری دنیا کے حالات سے آگاہی میڈیا کے ہی ذریعے ممکن ہے۔یہی وجہ ہے کہ میڈیا کو ریاست کے چوتھے ستون کا درجہ حاصل ہے۔
شیخ سعدی اپنی مشہور زمانہ کتاب گلستان میں بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ قبل اسلام دور میں سخاوت کے لئے مشہور حاتم طائی سے کسی نے کہا کہ اے حاتم کیا اس دنیا میں تم سے زیادہ سخی یا نیک شخص اور کوئی ہو گا؟
امام مہدی علیہ اسلام کا ظہور مسلّمہ حقیقت ہے جس سے انکار ممکن نہیں یہی وجہ ہے کہ ساری خلق خدا اپنے اپنے دین اور مکتبۂ فکر کی روشنی میں امام مہدی علیہ اسلام کی منتظر ہے۔
بعض واقعات و حوادث ایسے رونما ہوتے ہیں جو انسان کو جھنجھوڑ کے رکھ دیتے ہیں،کئی دنوں اورراتوں کا سکھ چین چھین لیتے ہیں۔وہ واقعات،حادثات انسان کو اپنی موت آپ ماردیتے ہیں۔
حضرت امام حسین علیہ اسلام کا نام نا صرف عرب و عجم بلکہ تمام دنیا میں نہایت عزت و احترام و تکریم کے ساتھ پہچانا جاتا ہے۔ نبی اکرمﷺ کا یہ نواسہ، زہرؑا و علیؑ کا جگر گوشہ تمام مذاہب، مکاتیب افکار اور اقوام عالم میں محبت و اخوت، امن وآشتی، صبر و تحمل، اخلاص و مروت اور شجاعت و حکمت نیز عدل و انصاف اور حق و صداقت کا نمونہِ عمل ہے۔
امیرٰالمومنین حضرت علی علیہ اسلام کی شخصیت نا صرف عالم اسلام بلکہ تمام عالمین کیلئے باعث تقلید و فقیدالمثال ہے۔آپٔ کا ہر عمل خدا و رسولؐ کے احکامات کا مکمل عملی نمونہ ہے ۔ قرآن مجید میں تین سو سے زائد آیات آپکی شان میں نازل ہوئیں ۔ آپ کرم اللہ،وجہہ اللہ،عین اللہ،لسان اللہ،ید اللہ اور اسد اللہ کی منازل پر فائز ہیں اسی لئے آپ کو صفات الٰہیہ کا مظہربھی کہا جا تا ہے۔