شہد کی مکھی قدرت کا چھوٹا انجینئراورقرآن کا بڑا معجزہ

شہد کی مکھی قدرت کا چھوٹا انجینئراورقرآن کا بڑا معجزہ فائل فوٹو شہد کی مکھی قدرت کا چھوٹا انجینئراورقرآن کا بڑا معجزہ

یہ کائنات ایک عظیم الشان، زندہ اور بولتی ہوئی کتاب ہے، جس کا ہر ورق، ہر سطر، بلکہ ہر حرف ایک گہرے راز، ایک عمیق حکمت اور ایک ان کہی داستان سے لبریز ہے۔

یہ فطرت کی وہ کتاب ہے جسے پڑھنے کے لیے دل کی آنکھ اور غور و فکر کرنے والی عقل درکار ہوتی ہے۔ لیکن اس خاموش کتاب کے اسرار سے پردہ کون اٹھائے؟ اس کے پیچیدہ ڈیزائن کے پیچھے کارفرما عظیم ذہانت تک ہماری رہنمائی کون کرے؟ یہی وہ مقام ہے جہاں ایک اور کتاب، کتابِ ناطق یعنی قرآنِ حکیم، اپنا لازوال کردار ادا کرتی ہے۔

یہ محض مذہبی احکامات کا ایک مجموعہ نہیں، بلکہ خالقِ کائنات کا اپنی محبوب ترین مخلوق، انسان کے ساتھ ایک زندہ، متحرک اور محبت بھرا مکالمہ ہے۔
یہ ایک ایسا الٰہی گائیڈ ہے جو ہماری انگلی تھام کر ہمیں کائنات کی گیلری میں لے جاتا ہے اور سکھاتا ہے کہ فطرت کے فن پاروں کو کیسے سراہا جائے اور ان کے پیچھے موجود فنکار کی عظمت کو کیسے پہچانا جائے۔

اس الٰہی مکالمے کے سب سے دلکش ابواب میں سے ایک سورۃ النحل ہے، ایک ایسی سورت جس کا نام ہی ایک ننھی سی، بھنبھناتی ہوئی مخلوق کے نام پر رکھا گیا ہے: شہد کی مکھی۔
یہ انتخاب خود اپنی ذات میں ایک گہری حکمت رکھتا ہے۔
اب آتے ہیں اس کے داخلی نظام کی طرف، جو شہد بنانے کی ایک مکمل فیکٹری ہے۔

جب شہد کی مکھی لاکھوں پھولوں کا رس (Nectar) چوستی ہے، تو یہ ایک عام کیڑے کی طرح اسے فوراً ہضم نہیں کر لیتی۔ قدرت نے اسے اس کام کے لیے ایک خصوصی تحفہ دیا ہے: ایک اضافی تھیلی جسے "شہد کا معدہ” یا "پوٹا” (Crop) کہتے ہیں۔

یہ ایک حیاتیاتی ٹرانسپورٹ ٹینکر ہے جو شہد کے خام مال کو محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا اس طویل اور پیچیدہ عمل کو جاننے کے بعد، اب آئیے ایک بار پھر قرآن کے اس ایک لفظ "بُطُونِهَا” پر غور کریں۔

کیا اب اس کی گہرائی اور جامعیت مزید واضح نہیں ہو جاتی؟ اگرچہ اس کی بنیادی اور فوری تشریح، جیسا کہ کلاسیکی مفسرین نے بیان کی۔ یہی قرآن کا اصل معجزہ ہے! اس کا مقصد سائنس کی نصابی کتاب بننا نہیں، بلکہ ایسے پرحکمت الفاظ کا انتخاب کرنا ہے جو زمان و مکان کی قید سے آزاد ہوں۔

یہ کلام وقت کے ساتھ پرانا یا فرسودہ نہیں ہوتا، بلکہ انسانی علم کی ترقی اس کے معانی میں نئی پرتیں روشن کرتی جاتی ہے۔ شہد کی مکھی ہمیں دعوتِ فکر دیتی ہے کہ سائنس اور ایمان ایک دوسرے کی ضد نہیں، بلکہ ایک ہی حقیقت کے دو رخ ہیں۔ سائنس ہمیں اس چھوٹے انجینئر کے کام کا ‘کیسے’ (How) سمجھا کر حیرت میں ڈالتی ہے، جبکہ قرآن اس کے پیچھے کارفرما ‘کیوں’ (Why)
کا شعور عطا کرکے ہماری روح کو منور کرتا ہے۔

install suchtv android app on google app store