ملک بھر میں شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر نیا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جس کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ لاحق ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے امکانات کے حوالے سے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے این ای او سی نے عوام کو موسمی صورتحال سے متعلق ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا ہے۔
این ای او سی کے مطابق پاکستان میں بارش برسانے والے تین موسمی سلسلے داخل ہو رہے ہیں، جن کے باعث ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
اسلام آباد، کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں شدید بارشوں کے نتیجے میں شہری اور نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ موجود ہے، خاص طور پر پنجاب کے شمال مشرقی اضلاع میں بارشیں زیادہ متوقع ہیں۔
راولپنڈی، اٹک، جہلم، میانوالی، خوشاب اور سرگودھا میں بھی بارشیں متوقع ہیں، جبکہ سیالکوٹ، گجرات، حافظ آباد اور منڈی بہاؤالدین میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے۔
لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور نارووال میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، اور تلہ گنگ و چکوال میں بھی شدید بارشوں کے باعث سیلابی حالات متوقع ہیں۔
ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان اور راجن پور کے پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے، جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات ہیں، اور چترال، دیر، سوات، شانگلہ اور مانسہرہ میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔
بٹگرام، ایبٹ آباد، ملاکنڈ، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، بنوں اور لکی مروت میں شدید بارشوں کے امکانات ہیں۔
جبکہ صوابی، مردان، مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں سیلابی صورتحال کے خدشات ہیں۔ آزاد کشمیر کے مظفرآباد، راولا کوٹ اور باغ میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ درپیش ہے۔
حویلی، کوٹلی، میرپور اور بھمبر میں بارش کے باعث ممکنہ طور پر سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، 23تا 27 اگست گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گلگت، سکردو، ہنزہ، غذر اور دیامر میں شدید بارشیں متوقع ہیں جبکہ استور، گانچھے اور شگر میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
جاری ہونے والے الرٹ کے مطابق سندھ کے ساحلی اضلاع میں 27 تا 30 اگست شدید بارشیں متوقع ہیں، کراچی، ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ کے اندرون اضلاع حیدرآباد، جامشورو، نواب شاہ اور دادو، خیرپور، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ اور جیکب آباد، شکارپور، کشمور اور شہید بینظیر آباد میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
بلوچستان کے اضلاع لسبیلہ، خضدار اور آواران میں موسلادھار بارشیں جبکہ قلات، گوادر، تربت، کیچ اور پنجگور میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔
کوئٹہ، زیارت، ژوب، لورالائی اور بارکھان میں 24 تا 25 اور 27 تا 30 اگست بارشیں متوقع ہیں، موسیٰ خیل، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
ڈیرہ مراد جمالی، اوستہ محمد، ڈیرہ بگٹی اور آواران میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، نصیر آباد، کیچ اور لہری میں بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال درپیش ہے۔
ڈیموں میں پانی کی مزید گنجائش نہ ہونے سے دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے، دریائے سندھ میں تونسہ، گڈو اور کالا باغ پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ کیوسک تک متوقع ہے۔
اس کے علاوہ دریائے راوی اور چناب کے ملحقہ علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مقامی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے، تمام متعلقہ ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔
مزید بارشوں کی صورت میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے نے ہدایت دی ہے کہ شہری بارشوں اور سیلاب کے دوران محتاط رہیں اور حفاظتی اقدامات اپنائیں، سیاح حضرات بھی خصوصی طور پر شمالی علاقہ جات کا سفر کرنے سے گریز کریں۔