خیبر پختونخوا حکومت نے کرپشن کے خلاف اہم اقدام اٹھا لیا

خیبر پختونخوا حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اہم اقدامات شروع کر دیے فائل فوٹو خیبر پختونخوا حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اہم اقدامات شروع کر دیے

 خیبر پختونخوا حکومت نے کرپشن کی روک تھام کیلیے فیصلہ کرتے ہوئے ٹی ایم ایز سے مالی سال 25-2024 کے اخراجات اور وصولیوں کی تفصیلات طلب کر لی۔

لوکل کونسل بورڈ نے ٹی ایم ایز کو مراسلہ بھیجتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل کے پی کے ساتھ بروقت مفاہمت کی ہدایت کی۔ ڈائریکٹر جنرل میٹروپولیٹن حکومت پشاور کو بھی مراسلہ جاری کیا گیا۔

علاوہ ازیں، مراسلے کی کاپیاں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر کو بھی ارسال کی گئی۔

14 جولائی 2025 کو گیلپ سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ خیبر پختونخوا میں عوام گورننس، معیشت اور سہولتیں نہ ملنے پر شدید ناراض ہیں یہاں تک کہ پی ٹی آئی ووٹرز بھی اپنی حکومت سے غیرمطمئن ہیں۔

سروے میں نصف تعداد نے کہا تھا کہ صوبے میں خاطر خواہ ترقی نہیں ہوئی، 40 فیصد شہریوں کی دائے تھی کہ پنجاب کی نسبت خیبر پختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے۔

73 فیصد نے سرکاری نوکریاں تعلقات پر دیے جانے کا الزام لگا دیا تھا جبکہ 59 فیصد شہریوں نے بے روزگاری میں اضافے کی نشان دہی کی تھی۔

گیلپ پاکستان نے کے پی میں 3 ہزار افراد سے انٹرویو کیے تھے۔ یہ رپورٹ گلوبل پاکستان کے تعاون سے تیار کی گئی تھی۔

نتائج کے مطابق دیہی علاقوں میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں، 52 فیصد شہری سمجھتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہوگئے۔

صوبے کی 66 فیصد آبادی گیس سے محروم، انچاس فیصد کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے، نوجوان سہولتوں سے محروم ہیں، 77 فیصد کو پارکس اور 81 فیصد کو لائبریریز دستیاب نہیں۔

55 فیصد شہریوں نے صوبے کے انفرااسٹرکچر کو انتہائی ناقص قرار دیا۔ 49 فیصد پی ٹی آئی ووٹرز بھی کے پی حکومت سے غیر مطمئن ہیں، سکیورٹی پر ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا۔

install suchtv android app on google app store