دفتر خارجہ کا افغان پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اعلان

دفتر خارجہ فائل فوٹو دفتر خارجہ

اگست 2021 میں جب افغان طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے، تو پاکستان نے ان کا سب سے بڑا حامی بن کر کردار ادا کیا۔ اسلام آباد نے کابل کے نئے حکمرانوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی وکالت کی اور افغانستان کی بین الاقوامی قانونی حیثیت کے حصول کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔

تاہم پاکستان کی سب سے بڑی تشویش کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس سے وابستہ گروپوں کا افغان سرزمین کا استعمال رہا۔

پاکستان کو خدشہ تھا کہ کرزئی اور غنی کی سابقہ حکومت شاید ان گروپوں کو کام کرنے کی اجازت دینے میں ملوث تھی، لیکن افغان طالبان سے توقعات مختلف تھیں۔

اسی لیے پاکستان نے شروع میں ہی بین الاقوامی برادری کو عبوری حکومت کے ساتھ تعلقات رکھنے پر آمادہ کیا۔

چند ماہ بعد پاکستان نے یہ سمجھنا شروع کیا کہ افغان طالبان اور ٹی ٹی پی ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں۔

11 اکتوبر کی رات طالبان فورسز کے متعدد پاکستانی چوکیوں پر بلا اشتعال حملوں نے اسلام آباد کی افغان پالیسی میں غیر معمولی تبدیلی کو یقینی بنایا۔

فوج کے میڈیا ونگ نے افغان حملوں اور پاکستان کے ردعمل کی تفصیلات فراہم کیں، جبکہ دفتر خارجہ نے رات گئے جاری کردہ بیان میں افغان طالبان کے حوالے سے پاکستان کے نئے موقف کا اشارہ دیا۔

دفتر خارجہ کی ریڈ آؤٹ میں کابل انتظامیہ کو اب "طالبان حکومت" کہا گیا، جبکہ اسے افغان عبوری حکومت قرار دینے سے گریز کیا گیا، جو طالبان کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگانے کے مترادف ہے۔

سرکاری بیان میں اس کے ساتھ یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم، دوستانہ، جامع، علاقائی طور پر مربوط اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے۔

پاکستان توقع کرتا ہے کہ طالبان حکومت ذمہ داری سے کام کرے گی۔ اپنے وعدوں کا احترام کرے گی اور اپنی سرزمین سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے مشترکہ مقصد کے حصول میں تعمیری کردار ادا کرے گی۔

ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ ایک دن افغان عوام آزاد ہو جائیں گے اور ان پر ایک حقیقی نمائندہ حکومت قائم ہوجائے گی۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ تبدیلی پاکستان کے اچھی طرح سے سوچے سمجھے اقدام کا حصہ تھی ۔

ذرائع نے کہا پاکستان اس وقت تک طالبان حکومت کی حمایت نہیں کرے گا جب تک وہ اپنے طریقے درست نہیں کرے گی اور پاکستان کے حقیقی سکیورٹی خدشات کو دور نہیں کرے گی۔

پاکستان نے کارروائی کرنے یا مصروفیات کے نئے اصول بھی مرتب کر دیے ہیں جس کا مطلب ہے کہ سرحد پار سے مزید کسی بھی دہشت گردانہ حملے پر افغانستان کے اندر فوری جواب دیا جائے گا۔

install suchtv android app on google app store