طورخم سرحد 20 روز بعد کھول دی گئی، افغان شہریوں کی واپسی شروع

پاک افغان سرحد پر واقع طورخم بارڈر بیس روز کی طویل بندش کے بعد بالآخر کھول دیا گیا ہے فائل فوٹو پاک افغان سرحد پر واقع طورخم بارڈر بیس روز کی طویل بندش کے بعد بالآخر کھول دیا گیا ہے

پاک افغان سرحد پر واقع طورخم بارڈر بیس روز کی طویل بندش کے بعد بالآخر کھول دیا گیا ہے۔ تاہم یہ گزرگاہ فی الحال صرف افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے استعمال کی جا رہی ہے، جب کہ تجارتی قافلوں اور عام آمدورفت پر پابندی تاحال برقرار ہے۔

ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق، سرحد کو ملک میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے لیے عارضی طور پر کھولا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ طورخم امیگریشن سینٹر پر سیکڑوں افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن اور اندراج کا عمل جاری ہے، اور ضروری کارروائی مکمل ہونے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ تجارتی سرگرمیاں اور عام پیدل آمدورفت تاحکمِ ثانی معطل رہیں گی۔

دوسری جانب کاروباری برادری نے بارڈر کی طویل بندش سے شدید مالی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سرحد چیمبر آف کامرس کے سابق سینئر نائب صدر شاہد حسین کے مطابق، افغانستان کے جارحانہ رویے نے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیائی خطے کی تجارت کو متاثر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر کی بندش سے پاکستان کو یومیہ ایک ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے، جب کہ افغانستان کو اس سے دوگنا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ان کے پھل اور سبزیاں ضائع ہو رہی ہیں اور پاکستان ہی ان کی سب سے بڑی منڈی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر افغانستان نے حالات کو بہتر نہ کیا تو پاکستان کے پاس تجارت کے کئی متبادل راستے موجود ہیں، جبکہ افغانستان کے لیے پاکستان کی منڈی کھونا ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا۔

ذرائع کے مطابق بارڈر کے دونوں جانب ٹرک اور تجارتی سامان اب بھی کھڑا ہے اور تاجروں کو امید ہے کہ جلد ہی تجارتی آمدورفت بھی بحال کر دی جائے گی۔

install suchtv android app on google app store