سابق سینیٹر مشتاق احمد کی واپسی کے لیے بین الاقوامی رابطے جاری ہیں، وزارتِ خارجہ

پاکستان کی وزارتِ خارجہ عمان میں اپنے سفارتخانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے فائل فوٹو پاکستان کی وزارتِ خارجہ عمان میں اپنے سفارتخانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے

پاکستان کی وزارتِ خارجہ عمان میں اپنے سفارتخانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ وزارتِ خارجہ کے جاری بیان کے مطابق، اردن کی حکومت کی معاونت سے توقع ہے کہ یہ عمل چند دنوں میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جائے گا۔

بیان میں وزارتِ خارجہ نے برادر ملک اردن کی حکومت کے تعاون اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز دفترِ خارجہ نے بتایا تھا کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ پاکستانی شہریوں کی سلامتی اور فوری واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مشتاق احمد سمیت انسانی حقوق کے عالمی کارکنان کو اس ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فورسز نے غزہ کے محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کے لیے جانے والے بحری قافلے سے حراست میں لے لیا تھا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق، ایک یورپی ملک کے سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مشتاق احمد اسرائیلی قابض فورسز کی حراست میں محفوظ اور صحت مند ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ مقامی قانونی ضوابط کے مطابق سابق سینیٹر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور جب ملک بدری کے احکامات جاری ہوں گے تو ان کی واپسی جلد ممکن بنائی جائے گی۔

ہفتے کے روز اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بحری قافلے سے حراست میں لیے گئے 137 کارکنوں کو ترکی بھیج دیا، جہاں ان کی آمد استنبول ایئرپورٹ پر ہوئی۔

ان میں دو کارکنوں نے حراست کے دوران بدسلوکی کے الزامات لگائے، جبکہ اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔

استنبول پہنچنے والے 137 کارکنوں میں 36 ترک شہری شامل تھے، جبکہ دیگر کا تعلق امریکا، متحدہ عرب امارات، الجزائر، مراکش، اٹلی، کویت، لیبیا، ملائشیا، موریتانیا، سوئٹزرلینڈ، تیونس اور اردن سے تھا۔

install suchtv android app on google app store