مون سون بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 850 ہو گئی، چیئرمین این ڈی ایم اے

مون سون بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 850 ہو گئی، چیئرمین این ڈی ایم اے فائل فوٹو مون سون بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 850 ہو گئی، چیئرمین این ڈی ایم اے

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ مون سون سیزن کے دوران ملک بھر میں جاں بحق افراد کی تعداد 850 ہو گئی ہے جب کہ 1150 سے زائد افراد مختلف واقعات میں زخمی ہوئے ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے وفاقی وزیرِ ماحولیات ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ اسلام آباد میں سیلاب کی صورتحال، ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی ہدایت پر ملک بھر میں مشترکہ ریسپانس دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت بڑھنے سے شمالی علاقے جات میں گلیشیئرز پگھل رہے ہیں،گزشتہ ہفتے کے دوران تیز بارشیں ہوئیں، جس سے صورتحال مزید خراب ہوئی۔

لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کا کہنا تھا کہ آخری مون سون اسپیل ستمبر کے پہلے 10 دنوں کے دوران متوقع ہے، جس سے مشرقی پنجاب، آزاد کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پانی کا دباؤ بدستور موجود ہے، امکان ہے 4 سے 5 ستمبر تک گدو اور سکھر بیراج کی جانب پانی کا بڑا ریلہ پہنچے گا، جہاں یہ کم سے کم 7 سے 8 اور زیادہ سے زیادہ 12 سے 13 لاکھ کیوسک تک ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمنٹے کے لیے این ڈی ایم اے حکومت سندھ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ ڈیٹا شیئر کر دیا ہے، تاکہ وہ اپنی تیاریاں مکمل کر لیں۔

ریسکیو سرگرمیوں کے حوالے سے انعام حیدر ملک نے بتایا کہ ملک بھر میں سیلاب کے دوران 6 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ساتھ ہی ہزاروں مویشیوں کو بھی ریسکیو کیا گیا۔

انہوں نے کہا قومی رسپانس کو مزید بہتر اور آئندہ مون سون کے لیے بھرپور تیاری کرنی ہوگی، موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، یہ نیشنل کے بجائے اب گلوبل سیکیورٹی تھریٹ بن گیا ہے۔

 

 

اس موقع پر وفاقی وزیرِ ماحولیات ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سیلابی صورتحال سے مکمل آگاہ ہیں، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی سیلابی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات کا سامنا ہے، جب کہ کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال بدستور موجود ہے، وفاق صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کر رہا ہے، حکومت، پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں تمام صوبوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے دوران آبادیوں کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ترجیح ہے، جس کے لیے اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔

install suchtv android app on google app store