طالبان حکومت کی وعدہ خلافی خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہی ہے، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان کی طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے، بصورت دیگر دنیا اس کی کارکردگی کا جائزہ اس کے حامیوں کے کردار سے لے گی۔ فائل فوٹو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان کی طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے، بصورت دیگر دنیا اس کی کارکردگی کا جائزہ اس کے حامیوں کے کردار سے لے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان کی طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے، بصورت دیگر دنیا اس کی کارکردگی کا جائزہ اس کے حامیوں کے کردار سے لے گی۔ اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف مکمل عزم کے ساتھ نبردآزما ہے۔

دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، اور پاکستان ہمیشہ اس کے خلاف صفِ اول میں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار جانوں کی قربانی دی اور 150 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کیا، مگر اب بھی ہم یہ جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ ہمارے لیے اس کا کوئی متبادل نہیں، اور "سرنڈر" پاکستان کی لغت میں شامل نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طالبان حکومت کو دنیا نے ایک ’ناگزیر حقیقت‘ کے طور پر تسلیم کیا اور انہوں نے خطے میں امن و استحکام کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس کے برعکس پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا، اور کالعدم تنظیموں جیسے تحریک طالبان پاکستان ، بلوچ لبریشن آرمی اور ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم کابل کو یاد دلاتے ہیں کہ خودمختاری صرف حق نہیں، ایک ذمہ داری بھی ہے، انہوں نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ لڑاکا عناصر کے انخلا کو روکیے۔

اسلحے کی ترسیل کو بند کیجیے اور دوحہ معاہدے میں خون سے لکھے گئے وعدوں کا احترام کیجیے ورنہ دنیا آپ کا محاسبہ آپ کے دوستوں کے کردار سے کرے گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے دہشتگردی کو شکست دینی ہے، ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز نے دہشتگردوں کی کمر توڑی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مودی سرکار کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور کوئی سرحد نہیں ہوتی۔

بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کے لیے مذاکرات کی میز پر آئے۔

انہوں نے خطے کے امن کے لیے کشمیر جیسے حل طلب مسائل پر مذاکرات ناگزیر قرار دیتے ہوئے بھارت پر پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرنے پر زور دیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے عالمی برادری سے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کو پاکستانی فورسز سے دہشت گردی سے نمٹنےکی حکمت عملی سیکھنے کا مشورہ بھی دے دیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا اور اب بھی ہر اول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے ڈیجیٹل پروپیگنڈے کو دنیا کے لیے پیچیدہ چیلنج قرار دے دیا۔

install suchtv android app on google app store