چمن سمیت بلوچستان بھر میں آٹے کی قیمت رواں سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ صوبے میں پچھلے 10 روز کے دوران 100 کلو آٹے کی بوری کی قیمت میں 2 ہزار روپے اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد یہ اب 9 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔
چمن میں ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق پنجاب ملز آٹے کی 100 کلو بوری کی قیمت 6 ہزار 900 روپے سے بڑھ کر 8 ہزار 900 روپے ہو گئی۔
اسی طرح مقامی فلور ملز کا 100 کلو فائن آٹا 7 ہزار 200 روپے سے بڑھ کر 9 ہزار 150 روپے میں دستیاب ہے۔
ڈیلرز کا کہنا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں طوفانی بارشیں، گندم کی قیمت میں اضافہ اور دیگر وجوہات کو جواز بنا کر مل مالکان خودساختہ اضافہ کر رہے ہیں۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ صرف چمن تک محدود نہیں بلکہ صوبے بھر میں رجحان جاری ہے، اور اگر یہی صورتحال رہی تو اگست کے آخر تک آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
دوسری جانب پشاور میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 550 روپے اضافہ ہوا، جس کے بعد اس کی قیمت 1,850 روپے ہو گئی ہے۔
اس کے علاوہ لاہور میں ایک من گندم 300 روپے کے اضافے کے بعد 3 ہزار ایک سو روپے کی ہوگئی ۔ آئندہ چند روز میں آٹے کی قیمت بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔