نئی نسل ڈیمنشیا کے خطرے سے زیادہ محفوظ ہے، ماہرین کا انکشاف

تحقیق کے مطابق نئی نسل میں ڈیمنشیا کا خطرہ پہلے کی نسبت کم ہو گیا ہے فائل فوٹو تحقیق کے مطابق نئی نسل میں ڈیمنشیا کا خطرہ پہلے کی نسبت کم ہو گیا ہے

نئی نسل (جو حالیہ دہائیوں میں پیدا ہوئی ہے) بڑی عمر کے مقابلے میں ڈیمنشیا کے خطرے سے نسبتاً زیادہ محفوظ ہے۔

کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے محققین نے تقریباً 62,437 بزرگ افراد کا ڈیٹا تجزیہ کیا، جنکی پیدائش بین 1890 تا 1948 کے دوران ہوئی تھی اور یہ دیکھا کہ 75-80 سال کی عمر کے افراد میں ڈیمینشیا کی شرح حالیہ جنریشنز میں پہلے سے کم ہے۔

مثال کے طور پر امریکا میں 81-85 سال کی عمر کے افراد میں جو لوگ 1890-1913 کے دور میں پیدا ہوئے، ان میں ڈیمینشیا کی شرح تقریباً 25.1٪ تھی جبکہ جو لوگ 1939-1943 کے درمیان پیدا ہوئے، ان میں یہی شرح 15.5٪ رہی، یعنی تقریباً 10 پوائنٹس کا قابلِ غور فرق۔

محققین نے چند ایسے عوامل تجویز کیے ہیں جنہوں نے نئی نسل کو نسبتاً محفوظ بنایا ہے۔ سب سے پہلے تعلیمی معیار اور رسائی بہتر ہوئی ہے خصوصاً خواتین کی تعلیم میں اضافہ ہوا ہے، جس سے دماغی صلاحیت بڑھی ہے۔

بلڈ پریشر، دل کی بیماری، ذیابیطس، اور دیگر قلبی عوامل کا بہتر علاج اور کنٹرول ممکن ہوا ہے، جو دماغی خلیات پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

صاف پانی، بہتر غذائی معیار، صحت عامہ کی سہولیات، اور رہائشی حالات میں بہتری نے جراثیموں، ویروسز اور دیگر ماحولیاتی خطرات کو کم کیا ہے۔

مزید برآں تشخیص اور علاج جلد ہوتا ہے، دیکھ بھال کے مراکز بہتر ہیں، ویکسینیشن اور دیگر مداخلتیں مؤثر ثابت ہو رہی ہیں۔ مثال کے طور پر لینے والوں میں ڈیمنشیا کا امکان تقریباً 20٪ کم پایا گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store