چاول یا روٹی—وزن کم کرنے کے لیے کون بہتر ہے؟ صدیوں پرانا یہ سوال اب سائنسی تحقیق کی روشنی میں واضح ہو چکا ہے۔ ماہرینِ غذائیت اور عالمی اداروں کی تازہ رپورٹس کے مطابق نہ چاول اور نہ ہی روٹی خود موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، بلکہ ان کا درست مقدار میں اور متوازن استعمال وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیبیٹیز اینڈ ڈائجسٹو اینڈ کڈنی ڈیزیز کی تحقیق کے مطابق خاص طور پر براؤن رائس انسولین کی حساسیت بہتر بنانے، بلڈ شوگر متوازن رکھنے اور بھوک کو قابو میں رکھنے میں مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ چاول، اگر صحت مند طریقے سے کھائے جائیں، تو یہ نہ صرف بہترین کاربوہائیڈریٹ کا ذریعہ ہیں بلکہ وزن کم کرنے میں بھی معاون غذا بن سکتے ہیں۔
2020–2025 کے امریکی غذائی رہنما اصولوں میں تجویز کیا گیا ہے کہ چاول اور روٹی کو متوازن خوراک کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، بشرطیکہ انہیں اعتدال میں استعمال کیا جائے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ دونوں غذائیں اگر مناسب حصے میں کھائی جائیں تو نہ صرف جسم کو توانائی فراہم کرتی ہیں بلکہ وزن گھٹانے میں بھی رکاوٹ نہیں بنتیں۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ چاول میں عمومی طور پر کیلوریز اور پروٹین کی مقدار روٹی سے کچھ کم ہوتی ہے۔
گلیسیمک انڈیکس (GI) کے لحاظ سے چاول اور روٹی دونوں کو درمیانے درجے میں رکھا جاتا ہے، یعنی یہ خون میں شوگر کے لیول کو قابو میں رکھنے کے لیے موزوں ہیں۔
سفید چاول کے مقابلے میں براؤن رائس اور خالص گندم کی روٹی زیادہ بہتر انتخاب سمجھے جاتے ہیں کیونکہ ان کا GI نسبتاً کم ہوتا ہے۔
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذا جیسے چاول، پاستا یا روٹی کو پروٹین اور فائبر سے بھرپور خوراک مثلاً انڈے، دال، دہی، اور سبزیوں کے ساتھ استعمال کرنا زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس امتزاج سے نہ صرف کیلوریز کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ طویل عرصے تک بھوک کا احساس بھی کم ہوتا ہے۔
لیکن اس کے ساتھ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل غذا میں مکھن، تیل، زیادہ گریوی یا میٹھی اشیاء کا اضافہ وزن میں اضافے اور شوگر کے عدم توازن کا باعث بن سکتا ہے۔ لہٰذا خوراک کا انتخاب کرتے وقت سادہ اور کم چکنائی والی ترکیبوں کو ترجیح دینا بہتر ہے۔
آخرکار، سوال یہ نہیں کہ چاول کھائیں یا روٹی، بلکہ اہم بات یہ ہے کہ کتنا اور کیسے کھایا جائے۔ اعتدال، توازن اور مناسب امتزاج کے ساتھ چاول اور روٹی دونوں ہی وزن گھٹانے کے سفر کا حصہ بن سکتے ہیں۔