پاکستان کے مشہور فوجی ڈرامے "الفا براوو چارلی" میں کرنل (ریٹائرڈ) قاسم شاہ نے جس کردار "گل شیر" سے شہرت حاصل کی، اس کے پیچھے ایک دلچسپ کہانی چھپی ہوئی ہے۔ قاسم شاہ نے حال ہی میں ایک پروگرام میں بتایا کہ انہوں نے اس کردار میں کوئی خاص اداکاری نہیں کی بلکہ وہ حقیقت میں خوفزدہ تھے، اور یہی حقیقتی کیفیت ناظرین کو ان کی اداکاری فطری اور متاثر کن محسوس ہوئی۔
کرنل قاسم شاہ کے مطابق جب شعیب منصور ڈرامے کی ٹیم کے ہمراہ انہیں شوٹنگ کے لیے بلایا گیا، تو انہیں نہیں معلوم تھا کہ یہ اداکاری کے لیے ہے۔
انہیں میجر کی طرف سے بلایا گیا اور میس میں لے جایا گیا جہاں ان سے "کرنل گل شیر" کا ابتدائی سین کرنے کو کہا گیا۔ چونکہ وہ حقیقت میں ڈرے ہوئے تھے، انہوں نے وہ سین ایسے ہی نبھایا، جسے دیکھ کر ٹیم بہت متاثر ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وہ مسلسل یہ سوچتے رہے کہ میجر نے انہیں کیوں بلایا تھا اور کہیں فوج سے نکال تو نہیں دیا جائے گا۔ ان کے حقیقی خوف نے ان کی اداکاری کو بے حد قدرتی اور موثر بنا دیا۔
تین دن بعد انہیں معلوم ہوا کہ میجر نے انہیں صرف ڈرامے میں کردار نبھانے کے لیے بلایا تھا۔ یہ ڈراما تقریباً پچیس سال پہلے شعیب منصور کی ہدایت کاری میں بنایا گیا تھا، لیکن آج بھی اس کی مقبولیت برقرار ہے۔
خاص طور پر گل شیر کی معصومیت اور سادگی نے ناظرین کے دل جیت لیے ہیں۔ کرنل قاسم شاہ خود اپنی اداکاری کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے کیونکہ ان کے بقول "جو انہوں نے دکھایا وہ درحقیقت ان کا حقیقی جذبہ تھا۔"
یہ کہانی نہ صرف ڈرامے کی پشت پردہ حقیقت کو روشن کرتی ہے بلکہ دکھاتی ہے کہ کبھی کبھی حقیقی جذبات ہی سب سے بڑی اداکاری بن جاتے ہیں۔