'' سفید موت کے کارندے''

 رات کا اندھیرا تھا۔ موسائی قبیلے کی حدود میں باقی قبیلے سے ذرا دور ایک بڑے جھونپڑے میں پانچ نفوس بیٹھے تھے۔ سامنے ایک بہت بوڑھی عورت ذرا اونچی نشست پہ تھی جس سے ظاہر ہو رہا تھا کہ یہ ان سب کے لیے سب سے زیادہ محترم ہے۔ اس کے سامنے تین مرد اور ایک عورت مؤدب بیٹھے تھے۔ان کے لباس سے ظاہر ہوتا تھا کہ وہ ستر پوشی کے مقصد سے نہیں پہنا گیا بلکہ اپنے مقام اور عہدے کے اظہار کے لیے پہنا گیا ہے۔ جھونپڑے کے چاروں کونوں میں مشعلیں روشن تھیں جس سے وہ پانچوں ایک دوسرے کو بخوبی دیکھ سکتے تھے اوران سب کے چہروں پرسب سے پہلے نظر آنے والی شے پریشانی تھی جو بہت واضح تھی۔

آزادی کا غلط تصور

یوں دیکھا جائے تو آذادی ایک محض چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اس میں ایک نعمت مخفی ہے۔ آذادی درحقیقت ایک نعمت ہے جو اللہ تبارک و تعالی نے اپنے بندوں کو عطا کی ہے۔

قوم کی بیٹی کی تذلیل پر کیوں نہ جاگی غیرت..؟؟

اسلام نے عورت کو بہت اعلی مقام عطاء کیا ہے وہ ماں بہن بیٹی اور بیوی جس رشتے میں بھی ہے اس کی عزت احترام کے ساتھ اس کے حقوق کی ادائیگی کا حکم ہمیں ہمارا دین اسلام دیتا ہے۔ دین اسلام عورتوں کو جائیدادوں میں حصہ دینے کا ہمیں پابند کرتا ہے جو دین اسلام سے پہلے ایسا نہ تھا اور ایسا نہ ہی کسی اور مذہب میں ہے۔ عرب میں اسلام کی روشنی پھیلنے سے پہلے عورتوں کو ان کے جائز اور بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا جاتا تھا جبکہ کہ بیٹیوں کو زندہ دفن کرنے کی بھیانک رسم بھی موجود تھی جس کا مقصد صرف بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ نہ تھا۔

کتابوں کے آنسو نہیں ہوتے

کہتے ہیں کہ آنکھیں تب تک بے نور ہوتی ہیں جب تک کہ وہ سپنے نہ دیکھیں ، جب تک دل کی آنکھیں کھلی ہوئی نہ ہوں اور جب تک ہم دماغ کے بند کواڑوں کو کھولنے کی کوشش نہ کریں نہ کچھ اچھا دیکھ سکیں ، نہ کچھ اچھا کر سکیں یا کم ازکم اچھا اور مثبت سوچ ہی نہ سکیں ۔

ماں تو آخر ماں ہے

دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن منایا گیا ہے۔ ماں کے عالمی دن کے حوالے سے ٹیلیویژن پر اپنی حاضری یقینی بنانے کیلئے ایک ماں سے ملنے کا موقع ملا۔ یوں تو وی ایک حاضری تھی مگر دل اب بھی ملول ہے۔ کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ تین ہٹے کٹے بیٹوں کے ہوتے ہوئے ماں ایک شیلٹر ہوم میں پچھلے ڈیڑھ سال سے آہوں اور سسکیوں میں دن رات گزار رہی ہے۔

میری آنکھوں سے تم کوئی تو خواب دیکھو تحریر

اگرکوئی مجھ سے پوچھے کہ دنیا میں سب سے بڑی نعمت خداوندی کیا ہے تو میں محض یہی کہوں گی کہ بصارت ۔ آنکھیں واقعی بڑی نعمت ہیں ، کبھی آپ نے رنگوں کا تصور آنکھوں کے بغیر کیا ؟ کبھی آپ کی نگاہوں میں آپ کی پسندیدہ شخصیت کا خاکہ بنا بصارت کے آیا ؟ کبھی آپ کے ذہن میں قوس قزح کا خیال آنکھوں کی مدد کے بغیر آیا ؟ یقینا نہیں ۔

صفحہ 16 کا 17