یہ بات روس کے وزیر خارجہ سر گئی وکتروچ لاوروف نے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے بات چیت کے بعدجمعرات کے روز اسلام آباد میں ان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
روس نے ڈرون حملوں کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے اور انہیں ملک کی سا لمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
یہ بات روس کے وزیر خارجہ سر گئی وکتروچ لاوروف نے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے بات چیت کے بعدجمعرات کے روز اسلام آباد میں ان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
حنا ربانی کھر نے ڈرون حملوں کے بارے میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ یہ حملے نا صرف غیر قانونی ہیں بلکہ ان کا الٹا نقصان ہو رہا ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے جنہوں نے دوطرفہ ملاقات کی یہ امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں دونوںملکوں کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ کھر کیساتھ ملاقات مثبت اور تعمیری رہی اور ہم نے دو طرفہ اور عالمی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا جس میں دہشت گردی کے خلاف باقاعدہ رابطے اور تعاون اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ بات چیت میں علاقائی ایجنڈے، افغانستان کے مسئلے اور ایران کے ایٹمی پروگرا م پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
جب روس کے وزیر خارجہ سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں روس کا موقف دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا ملک مذاکرات کی بحالی کے لئے پاکستان اور بھارت کی کوششوںاو ر اعتمادی سازی کے اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے۔
وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نٰے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت نے روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور انہیں تعاون کے تمام شعبوں تک توسیع دینے کا عزم کر ر کھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی پارلیمنٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور بہتر بنانے کے لئے پالیسی کے واضح رہنما اصول بتائے ہیں۔
اس سے پہلے فریقین نے سیاسی اور اقتصادی شعبوں سمیت دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔