جنوبی افغانستان میں سڑک کنارے نصب ایک بم کے حملے میں ایک ہی خاندان کے خواتین اور بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔
دھماکہ صوبہ ارزگان کے ضلع دیہرا وود میں پیش آیا جب ان کی گاڑی جس میں وہ سوار تھے بم کی زد میں آگئی۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عبداللہ ہمت نے بتایا کہ فوری طور پر کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ہمت نے افغانستان کے دشمنوں کو اسکا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ یہ اصطلاح عموماً افغان حکام طالبان مزاحمت کاروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ارزگان کے پولیس ترجمان فریدعائل نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ افغانستان میں مغرب نواز صدر حامد کرزئی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے لڑائی کے دوران طالبان سڑک کنارے بم حملوں کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ دھماکہ خیز مواد اکثر نیٹو اور حکومتی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے نصب کیا جاتا ہے تاہم عام شہری اکثر اس کا نشانہ بنتے ہیں۔