ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ تھم گیا ہے تاہم رابطہ سڑکیں بند ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے،
بالائی علاقوں میں تین روز تک جاری رہنے والی برف باری نے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں،،مالم جبہ میں 10 فٹ ،کالام میں 6 ، مری، پارا چناراوراسکردو میں 2،2 جبکہ استور میں ایک فٹ برف پڑی۔ برفباری کا سلسلہ تھمنے کے باوجود ،بالائی اور شمالی علاقوں میں نظام زندگی معطل ہے،زمینی اور ٖفضائی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے خوراک کی قلت پیدا ہوگی ہے ۔۔ شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے مقامی آبادی کو راشن اور ادویات میسر نہیں ۔۔ برف باری کے باعث لکڑی کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں۔شدید برف باری کے باعث سیاحوں کو مری آنے سے روک دیا گیا ہے۔برف باری کے باعث مری ایکسپریس وے سمیت تمام سڑکیں بند ہیں اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ہزارہ ڈویژن میں گلیات،نتھیا گلی ،کاغان اور ناران سمیت متعدد علاقوں میں شدید برفباری کے بعد نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔شاہراہ کاغان متعدد مقامات پر بند ہے۔این ایچ اے کا عملہ شاہراہ کھولنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔برف باری کے باعث ملک کے بالائی اوروسطی علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت پارا چنار میں منفی 11 اورقلات میں منفی6 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔