شدید گرمی میں احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہی لوُ لگنے سے بچا جا سکتا ہے۔ جون جولائی کی گرمی میں لوُ سے کیسے بچاجا سکتا ہے۔
جون کی جھلسا دینے والی گرمی میں ہسپتال آنے والوں میں زیادہ تعداد ان مریضوں کی ہوتی ہے جو گرمی سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے۔ اوسطا چالیس ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت میں انسان کو شدید لو سے ہیضہ، یرقان، سمیت کئی خطرناک بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تپتی ہوئی دھوپ میں باہر نکلنے سے پہلے سر ڈھانپ لینے سے گرمی کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
جون سے اگست کے درمیان شدید گرمی سے کئی ایسے کیسز سامنے آ تے ہیں جن میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کے گردے فیل ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے شدید گرمی کے جان لیوا اثرات کر بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔