خلاء میں آخر کیا کھایا جائے؟

امریکی ریاست ہوائی کے ایک بنجر علاقے میں واقع ایک چھوٹی سی گنبد نما عمارت میں چار ماہ گزارنے کے بعد چھ محققین باہر آ گئے ہیں۔ اس قیام کے دوران انہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ خلابازوں کے لیے بہترین خوارک کیا ہو سکتی ہے۔

سطح زمین سے آٹھ ہزار فٹ بلند اس مقام پر محققین نے اپنے تجربات میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ بالخصوص مریخ پر یا خلائی مشن پر جانے والے خلابازوں کے لیے بہترین غذا کیا ہو سکتی ہے۔ منگل کے دن یہ محققین خلائی لباس کے بغیر اپنی تراکیب کے ساتھ اُس عمارت سے باہر نکل آئے، جہاں انہوں نے چار ماہ کا طویل عرصہ خلائی طرز کے ماحول میں گزارا۔

ہوائی کے شمال میں واقع فعال آتش فشاں علاقے مونا لوا کے مقام پر اپنی لیبارٹری نما مصنوعی خلائی عمارت میں جانے سے قبل محققین کو مخصوص خلائی لباس کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

ریاست ایریزونا میں فلیگ اسٹاف کے مقام پر قائم امریکی جیالوجیکل سروے کی آسٹرو جیالوجی کی برانچ سے وابستہ اس تحقیقی ٹیم کے رکن اور خلائی سائنسدان اولیگ اَبراموف نے کہا، ’’یہ ایک ایسا لمحہ ہے، جو میں ہمیشہ کے لیے یاد رکھوں گا۔۔۔ اس عمارت سے باہر آنا اور چہرے پر ہوا اور سورج کی روشنی محسوس کرنا، یہ ناقابل فراموش رہے گا۔‘‘

install suchtv android app on google app store