تین خلابازوں پر مشتمل عملے کے ساتھ چین کا شینزو-10 خلائی جہاز آج بدھ کے روز بحفاظت زمین پر واپس پہنچ گیا ہے۔ چین کی طرف سے یہ اب تک کا طویل ترین انسان بردار خلائی مشن تھا۔
چین کے سرکاری ٹیلی وژن پر دکھائی گئی براہ راست فوٹیج کے مطابق شینزو-10 کیپسول نے چین کے مقامی وقت کے مطابق صبح 8:07 منٹ پر سطح زمین کو چھوا۔ یہ خلائی چین کے شمالی حصے منگولیا کے اندرونی علاقے میں زمین پر اترا۔ جیسے ہی یہ جہاز زمین پر اترا زمینی عملہ فوری طور جہاز کے اندر داخل ہوا اور خلا نوردوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ جب اس بات کا یقین کر لیا گیا کہ تینوں خلا باز بہترین حالت میں ہیں تو مشن کنٹرول تالیوں سے گونج اٹھا۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 9:31 منٹ پر کیپسول سے سب سے پہلے مسکراتے چہرے کے ساتھ برآمد ہونے والے مشن کمانڈر نی ہیشینگ Nie Haisheng تھے۔ ان کے بعد خاتون خلا باز وینگ یاپِنگ Wang Yaping اور ژینگ شیاؤ گوانگ مسکراتے اور ہاتھ لہراتے ہوئے کیسپول سے باہر آئے۔
شینزو-10 خلائی جہاز کا یہ انسان بردار مشن 15 روز پر مشتمل تھا۔ اس کامیابی کو بیجنگ کی طرف سے خلائی اسٹیشن تعمیر کرنے کی خواہش کی راہ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس مشن کے دوران خلابازوں نے اپنے خلائی جہاز کو زمین کے گرد خلا میں گردش کرتے تیانگ گونگ ون کے ساتھ کامیابی سے جوڑ کر خلائی اسٹیشن کی تعمیر کے لیے ضروری تجرباتی مرحلے کا تجربہ کیا۔ عملے میں مشن کے دوران طبی تجربات بھی کیے۔