سورج سے شہاب ثاقب کی قربت، نئي معلومات

ستارے کو دسیوں لاکھ سیلسیز ڈگری کے درجہ حرارت کا سامنا ستارے کو دسیوں لاکھ سیلسیز ڈگری کے درجہ حرارت کا سامنا

ایک دمدار ستارے کے سورج کے قریب آنے سے سائنس دانوں کو سورج کی اس پرت یا ماحول کو دیکھنے کا موقع ملا ہے جہاں اب تک کوئی خلائي گاڑی نہیں پہنچ سکی تھی۔

دو ہزار گيارہ میں ’لو جوائے‘ نامی شہاب ثاقب سورج کی بنفشی پرت کے علاقے میں تیز رفتاری سے داخل ہوا۔ اس علاقے کو سورج کے ارد گرد گیسوں والے غلاف کے لیے جانا جاتا ہے۔

 

ٹیلی سکوپ سے حاصل کی گئی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح زبردست مقناطیسی فیلڈ نے ستارے کی دم کو اپنی جانب کھینچا۔ اس سے سائنس دان پہلی بار اس مقناطیسی طاقت کے متعلق خاکہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔

 

اس سے متعلق معلومات کو سائنس کے جریدے میں شائع کیا گيا ہے۔

 

کیلیفورنیا میں ’لوک ہیڈ مارٹن ایڈوانس ٹیکنالوجی سینٹر‘ نامی ادارے کے ڈاکٹر کاریل شرجیور کا کہنا ہے ’یہ شہاب ثاقب سورج کے پاس والے اس ماحول سے گزرتا ہے جس کا حقیقت میں ہم مشاہدہ نہیں کر سکتے۔‘

install suchtv android app on google app store