امریکی خلائی ادارے ناسا نے سورج کی سطح کی تازہ تصاویر جاری کی ہیں جن میں بلند ہوتے شعلوں کو پہلی بار ہائی ڈیفی نیشن میں دیکھا جا سکتا ہے۔
12 سے 14 مئی کے دوران سورج سے آگ کے چار شعلے بلند ہوئے جو سورج کی طاقتور ترین سرگرمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ناسا کے سولر ڈائنامکس رسد گاہ ایس ڈی او میں نصب جدید ترین ہائی ڈیفی نیشن کیمروں سے لی گئی ان تصاویر کو پہلی بار جاری کیا گیا ہے۔ یہ شعلے سورج کے 11 سالہ چکر کے عروج کے وقت دکھائی دیتے ہیں۔ رواں برس سورج اس چکر کے دوران اپنی سرگرمیوں کے عروج پر ہوگا۔ سورج کے ان شعلوں کو کورونل ماس ایجیکشز سی ایم ایز کہا جاتا ہے۔ یہ شعلے خلا میں کھربوں شمسی ذرات چھوڑ سکتے ہیں۔ سورج کی سطح پر مقناطیسی دائرے بھی قابلِ دید نظارہ پیش کرتے ہیں۔ یہ دائرے اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب چارجڈ ذرات سورج کے فعال حصوں میں مقناطیسی لکیروں کے اندر گھومتے ہیں۔ سورج کی ان تصاویر کو ایس ڈی او نے آٹھ گھنٹے تک ہائی ریزولوشن پیئر کے ذریعے تھری ڈی میں تبدیل کیا۔