دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں حد تک کمی واقع ہوئی اور اس کی وجہ سائبر سکیورٹی کے ماہرین کے مطابق تاریخ کا اپنی نوعیت کا سب سے بڑا سائبر حملہ ہے۔
ایک سپیم کے خلاف جدوجہد کرنے والے گروہ اور انٹرنیٹ ہوسٹنگ ویب سائٹ کے درمیان جاری تنازعے نے انٹرنیٹ کو بحیثیتِ مجموعی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہوا ہے۔ سپیم ایسے پیغامات یا ای میلز کو کہا جاتا ہے جو تشہیر یا دھوکے کی غرض سے ایک صارف کی مرضی اور اجازت کے بغیر اسے بھجوائی جاتی ہیں جبکہ ویب ہوسٹنگ کمپنیاں مختلف ویب سائٹس کو انٹرنیٹ پر جگہ دیتی ہیں جہاں ویب سائٹس اپنا ڈیٹا رکھتی ہیں اور ترسیل کے کام کرتی ہیں۔ ان دو کے درمیان تنازعے کی وجہ سے جو سہولیات متاثر ہوئی ہیں ان میں نیٹ فلکس بھی شامل ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بڑھ کر بینکوں اور ای میل کے نظام کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ سپیم ہاؤس کے سربراہ سٹیو لِن فرڈ کے مطابق اس نوعیت کا حملہ اس سے قبل کبھی نہیں ہوا۔ مصر کی فوج کا کہنا ہے کہ مصری بحریہ نے بعض غوطہ خوروں کی جانب سے زیر سمندر انٹرنیٹ کی تار کاٹنے کی ایک کوشش کو ناکام بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس حملے کا سامنا ایک ہفتے سے کر رہے ہیں۔