یورپ میں ٹی بی کے مرض سے ممکنہ خطرات

یورپ میں ٹی بی یورپ میں ٹی بی

طبی ماہرین کے مطابق مغربی یورپ جیسے خوشحال علاقوں میں اسے اکثر ماضی کا مسئلہ سمجھا جاتا رہا ہے، ٹی بی کی ایسی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے جس پر اینٹی بائیوٹک ادویات اثر نہیں کرتیں۔

 

لندن: (آن لائن ) ٹی بی بیکٹیریا سے پھیلنے والی مہلک بیماری ہے جس کا علاج اینٹی بایوٹک ادویات سے کیا جا سکتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق مغربی یورپ جیسے خوشحال علاقوں میں اسے اکثر ماضی کا مسئلہ سمجھا جاتا رہا ہے لیکن صحت کے ماہرین کہتے ہیں کہ ٹی بی کی ایسی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے جس پر اینٹی بایوٹک ادویات اثر نہیں کرتیں۔ برطانیہ میں ٹی بی کے ایسے کیسوں کی تعداد میں ایک چوتھائی کا اضافہ ہوا اور مشرقی یورپ میں ٹی بی کے نئے کیسوں میں ایک تہائی ایسے تھے جن پر اینٹی بایوٹک دوائیں بے اثر ہو گئی تھیں۔ سینٹرل لندن میں الالو پراجیکٹ اس لیے قائم کیا گیا تھا کہ وسطی اور مشرقی یورپ کے بے گھر لوگوں کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں ان کی مدد کی جائے تا کہ وہ رہنے کی جگہ اور روزگار تلاش کر سکیں لیکن اس فلاحی تنظیم نے ایک اور اہم مسئلے پر توجہ دینا شروع کی ہے اور وہ ہے برطانیہ میں تارکینِ وطن کی کمیونٹی میں ٹی بی پر قابو پانا۔ لتھووینیا کے ریمگاڈاس پلینچناس نے ٹی بی کے علاج کا 18 مہینے کا کورس مکمل کیا ہے۔ انہیں جس قسم کی ٹی بی کا مرض تھا اس میں کئی قسم کی اینٹی بایوٹک ادویات کے خلاف مدافعت پیدا ہو گئی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ ٹی بی کے علاج سے ان کی بصارت متاثر ہوئی ہے۔ علاج مکمل ہونے کے بعد بھی ان کی حالت اچھی نہیں ہے۔ سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے اور کمزوی محسوس ہوتی ہے۔ 2011ء میں برطانیہ میں ٹی بی کے 400 ایسے کیسوں کی اطلاع ملی تھی جن میں اینٹی بایوٹک ادویات اثر نہیں کرتی تھیں۔ دنیا کے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں یہ تعداد بہت زیادہ معلوم نہیں ہوتی لیکن اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں یہ تعداد 26 فیصد زیادہ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس مہینے کہا کہ ٹی بی کے علاج اور اس سے بچائو کے لیے درکار رقم میں ایک اعشاریہ چھہ ارب ڈالر کی کمی ہے۔ اس رقم کا نصف سے زیادہ حصہ افریقہ میں زیریں صحارا کے علاقے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ دنیا میں 24 مارچ کو ٹی بی کا عالمی دن منایا گیا۔

install suchtv android app on google app store