یو اے ای نے مصنوعی ذہانت اور تفریح کے ماہرین کے لیے ویزا کی نئی اقسام متعارف کرائیں

مصنوعی ذہانت اور لیژر بوٹس کے ماہرین کے لیے یو اے ای میں خصوصی ویزا دستیاب فائل فوٹو مصنوعی ذہانت اور لیژر بوٹس کے ماہرین کے لیے یو اے ای میں خصوصی ویزا دستیاب

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وفاقی اتھارٹی برائے شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (آئی سی پی) نے 29 ستمبر بروز پیر، یو اے ای میں داخلے کے ویزا قوانین میں نئی ترامیم اور اضافے کا اعلان کر دیا۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق نئے ویزا ضوابط میں 4 نئی وزٹ ویزا کیٹگریز متعارف کروائی گئی ہیں، جو مصنوعی ذہانت، تفریح، ایونٹس، کروز شپ اور لیژر بوٹس کے ماہرین کے لیے ہیں۔

ایک سال کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائشی پرمٹ جاری کیا جائے گا، جس میں مخصوص شرائط کے تحت اتھارٹی کے فیصلے سے توسیع کی جا سکتی ہے۔

غیر ملکی بیوہ یا مطلقہ کو ایک سال کے لیے رہائشی پرمٹ دیا جائے گا، جسے مقررہ شرائط کے تحت اسی مدت کے لیے دوبارہ تجدید کیا جا سکتا ہے۔

دوست یا رشتہ دار کے لیے وزٹ ویزا اسپانسر کو تیسرے درجے تک کے دوست یا رشتہ دار کو اسپانسر کرنے کی اجازت دے گا، جو اسپانسر کی آمدنی کی بنیاد پر ہوگا۔

بزنس ایکسپلوریشن ویزا کے لیے مالی طور پر مستحکم ہونا ضروری ہے، تاکہ کوئی کمپنی قائم کی جا سکے۔

یا ملک سے باہر موجود کسی کمپنی میں شراکت داری ہو، یا پیشہ ورانہ تجربہ ثابت کیا جا سکے۔

ٹرک ڈرائیور ویزا کے لیے اسپانسر کی موجودگی، اور صحت و مالیات کی ضمانتیں درکار ہوں گی۔

واضح شیڈولز میں ہر ویزا کی قسم کے لیے مجاز قیام کی مدت اور توسیع کی شرائط کو متعین کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ میں دبئی نے سفری پابندی اور ملک بدری سے متعلق نئے قوانین متعارف کروائے تھے۔

گلف نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دبئی نے ملک بدری کے فیصلوں اور سفری پابندی کے احکامات کے نفاذ کو ہموار کرنے کے لیے ایک فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔

دبئی نے 2007 کی قرارداد نمبر 7 کی جگہ پر 2025 کی قرارداد نمبر 1 متعارف کرائی تھی، جس کا مقصد ان قانونی سقموں کو دور کرنا تھا۔

جن کا فائدہ ملک بدری سے بچنے کی کوشش کرنے والے افراد اٹھاتے ہیں۔

نئی قرارداد میں سب سے اہم دفعات میں سے ایک آرٹیکل 12 ہے، جسے ’حل اور منسوخی شق‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ شق اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پچھلے قوانین سے متصادم کوئی بھی ضابطہ منسوخ ہو جائے گا، جس سے ملک بدری اور سفری پابندی کے احکامات کے نفاذ کے لیے ایک متحد اور شفاف طریقہ کار قائم ہوگا۔

حالیہ برسوں میں، ملک بدری کا سامنا کرنے والے کچھ افراد نے دوسرے لوگوں کی مدد سے خود کو فرضی طور پر قرض دار ظاہر کیا۔

اس کا مقصد سفری پابندی عائد کرنے کے لیے قانونی نظام میں ہیرا پھیری کرنے کی کوشش کرنا ہوتا ہے، جس سے مؤثر طریقے سے ان کی ملک بدری میں تاخیر ہوتی ہے۔

install suchtv android app on google app store