سندھ میں قوم پرست جماعتوں کی کال پردوسرے روز بھی مختلف علاقوں میں کاروباری مراکز بند ہیں اورسڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے۔
نواب شاہ میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں جسقم کے کارکن کی ہلاکت پر ضلع بھرمیں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جارہی ہے۔شہرکے نجی تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے۔ جسقم کے کارکن کی ہلاکت پر شہرمیں زبردست کشیدگی پائی جاتی ہے۔سکرنڈ روڈ پر جسقم کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔سکرنڈ، دولت پور،قاضی احمد،میں بھی مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔حیدرآباد مین شرپسندوں نے رات گئے سپر ہائی وے بائی پاس پر کوئلے سے بھرے ٹرالر کوآگ لگا دی جس سے ٹرالرکو جزوی نقصان پہنچا جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔ارکان اسمبلی کے گھروں کو خصوصی سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ہڑتال کے موقع پرسندھ بس اونرز ایسوسی ایشن نے پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔